کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے صوبے میں دہشت گردی، جرائم، بھتہ خوری اور سمگلنگ کے تدارک کے لیے اقدامات کو مزید موثر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور ان جرائم کے تدارک کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے ہدایت دی کہ دہشت گردی، جرائم اور بھتہ خوری کے خاتمے کے لیے ایک ٹھوس حکمت عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فورسز کی پیشہ ورانہ استعداد کار کو بڑھایا جائے اور تفتیشی عمل کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے تاکہ جرائم کی جڑ تک پہنچا جا سکے۔
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں گورننس کی بہتری اور امن کی بحالی کے لیے ایک جامع حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ بگٹی نے کہا کہ صوبائی ایکشن پلان میں جدید ٹیکنالوجی کو شامل کیا جائے گا تاکہ دہشت گردی اور جرائم کی روک تھام میں مزید کامیابی حاصل کی جا سکے۔
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے جرائم پیشہ افراد کی پروفائلنگ کرنے اور ان پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام سیکورٹی اداروں کو مجرموں، ملزموں اور مشتبہ افراد کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے لیے مربوط اقدامات کرنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فورسز کو درکار وسائل فراہم کیے جائیں گے تاکہ اہداف کے حصول کے لیے مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ بلوچستان میں امن کی بحالی ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے، کیونکہ پائیدار ترقی کا انحصار امن و امان پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی ایکشن پلان کے ثمرات بتدریج سامنے آئیں گے اور یہ اقدامات بلوچستان کے عوام کے لیے امن و سکون کا باعث بنیں گے۔