بیروت : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کو سخت تنبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے اسرائیل پر مزید حملہ کیا تو اسرائیل ایران کی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
نیتن یاہو کا یہ بیان اسرائیلی صدر کے دورہ امریکا کے دوران سامنے آیا ہے جہاں وہ امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ اگر ایران نے اسرائیل پر ایک اور حملہ کیا تو یہ ایرانیوں کے لیے "اربوں روپے کے ڈاکے" کے مترادف ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملہ کرنے کی صورت میں ایران میں معاشی تباہی کا سامنا ہوگا۔ نیتن یاہو نے اس حملے کو ایک سنگین متبادل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ایرانی حکومت کو اس کے اقدامات کا بھاری قیمت چکانی پڑے۔
اسرائیلی فوج نے لبنان میں حزب اللہ کے گڑھ بیت داحیہ کو خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے، جبکہ وادی بقاع اور عین یعقوب پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں 17 لبنانی شہری شہید ہو گئے ہیں۔ لبنان کے مقامی حکام نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ کارروائیاں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، جس سے خطے میں مزید کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
دوسری جانب، امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے کوئی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ تاہم، حماس نے امریکی بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ہونے والی وحشیانہ کارروائیوں میں امریکی انتظامیہ اور اسرائیل کا کردار ایک ہی ہے۔ حماس نے اس بیان کو فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت قرار دیتے ہوئے اسے قابل مذمت قرار دیا۔