اسلام آباد : سینیٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قرار داد منظور کرلی گئی۔ اجلاس میں قائد ایون سینیٹر اسحاق ڈار کہا کہ عوام کے نمائندہ فورم پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر خطرناک دہشتگردوں کو ملک میں داخل ہونے دیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف پیش کردہ قرار داد منظور کرلی گئی۔ قرار داد میں کہا گیا کہ سویلین کی عسکری تنصیبات پر حملوں کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں ہوتا ہے اور اس ضمن میں آرمی ایکٹ میں ترمیم 1967 سے موجود ہے۔
اجلاس سے اظہار خیال میں سابق وفاقی وزیر و سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ قومی اسمبلی و سینیٹ کو اعتماد میں لیے بغیر دہشت گردوں کو چھوڑا گیا۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کلیئرکٹ روڈ میپ بنانا ہوگا، جیسے سانحہ اے پی ایس کے بعد بیٹھے ویسے بیٹھنا چاہیے۔ ان کیمرہ سب کچھ بتایا جائے۔
غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے قیام سے متعلق نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم نے ان غیرملکیوں کو بھیجنےکا فیصلہ کیا جن کے پاس دستاویزات نہیں ۔ یہ کارروائی افغانوں کے خلاف نہیں بلکہ غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف ہے۔
سرفراز بگٹی نے سینٹ کو بتایا کہ آج تک3لاکھ افغان اپنے وطن واپس جاچکے ہیں۔واپس جانے والےغیرملکیوں کوہرممکن سہولت فراہم کی جارہی ہے۔