واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اسٹیو بینن پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کے طویل عرصے تک مشیر رہنے والے اسٹیو بینن پرگواہی کے لیے کانگریس کے حکم کے باوجود حاضر نہ ہونے اور کیپٹل ہل پر حملے کی تحقیقات کرنے والی کانگریس کمیٹی کو دستاویزات فراہم نہ کرنے پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
اسٹیوبینن بینن کے بارے میں شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ انہیں وائٹ ہاؤس اور کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والے ٹرمپ کے حامیوں کے درمیان رابطوں کا علم تھا۔ چھ جنوری کو کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے 67 سالہ بینن کو 23 ستمبر کو طلب کیا تھا۔ اسٹیو بینن کا کہنا تھا کہ جب تک انتظامی استحقاق کا معاملہ حل نہیں ہو جاتا وہ گواہی دینے کے لیے پیش نہیں ہوں گے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق بینن کے پاس ایسی اہم معلومات ہیں جن سے کیپیٹل ہل میں ہونے والے حملے کے محرکات کو سمجھا جا سکتا ہے۔
ٹرمپ کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کے مشیروں کو گواہی کے لیے پیشی سے استثنیٰ حاصل ہے جبکہ کمیٹی نے ان کی انتظامیہ سے جو دستاویزات مانگی ہیں اسے قانونی تحفظ حاصل ہے۔
اس ضمن میں ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی عدالت سے بھی رجوع کیا تھا تاہم عدالت نے سابق صدر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کیپیٹل ہل حملے سے متعلق دستاویزات کانگریس کی کمیٹی کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اجتماع سے اشتعال انگیز تقریر کی تھی جس کے بعد ان کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر حملہ کر دیا تھا۔