بھارتی فوج کی لائن آف کنڑول پر بلا اشتعال فائرنگ، 4 شہری، 1 جوان شہید

11:08 PM, 13 Nov, 2020

راولپنڈی: بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر مختلف سیکٹرز میں شہری آباد ی پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 4 شہری اور پاک فوج کا ایک جوان شہید ہو گیا جبکہ پاک فوج کی جانب سے دشمن کی شرانگیزیوں کا منہ توڑ جواب دیا گیا جس میں بھارتی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بھارت نے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے ایل او سی پر محاز کھول دیا ہے کیونکہ سات  اور آٹھ نومبر کو مبینہ طور پر بھارتی فوج کی وادی نیلم کے اس پار ضلع کپواڑہ میں حریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔

حریت پسندوں اور بھارتی کے فوج کے مابین یہ جھڑپ مقبوضہ وادی میں ہوئی جس میں 4 بھارتی فوجیوں سمیت کچھ ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج کو نیلم ویلی کے اس پار مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں چند مجاہدین کے ساتھ جھڑپ کا سامنا کرنا پڑا جس میں 4 فوجی ہلاک ہوئے۔ 

ذلت کا سامنا کرنے پر خفت مٹانے کے لئے 13 نومبر کو بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے نزدیک آزاد کشمیرکے مختلف سیکٹرز میں بلا اشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کا استعمال کرنا شروع کر دیا جس میں توپ خانے اور بھاری مارٹر گولے استعمال کئے گئے۔ بھارتی فوج کی جانب سے وادی نیلم میں نیکرون، کیل، شاردہ، دودھنیال، شاہ کوٹ، جوڑہ، نوسہری سیکٹرز، لیپہ ویلی میں ڈنہ، مینڈل، کیانی سیکٹرز، جہلم ویلی میں چھم اور پانڈو سیکٹرز اور وادی باغ میں پیر کانتھی، سانکھ، حاجی پیر، بیڈوری اور کیلر سیکٹر شامل ہیں۔

بھارتی فوج کی جانب سے جان بوجھ کر شرارت کی کوشش میں فوجی چوکیوں یا ٹھکانوں تک کارروائی کو محدود نہیں رکھا گیا بجائے اس کے عالمی قوانین، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عام شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے نتیجے میں چار معصوم شہری شہید اور 12 دیگر زخمی ہو گئے ۔

بھارتی فوج کے اشتعال انگیز اقدام پر پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا اور ان بھارتی چوکیوں کو موثر انداز میں نشانہ بنایا گیا جہاں سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔اس کے نتیجے میں بھارتی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے،جس کا بھارتی میڈیا نے بھی اعتراف کیا ہے۔بھارت کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد معلومات سے کہیں زیادہ ہے۔ 

مزیدخبریں