کراچی: ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کشمور میں بڑا وحشیانہ واقعہ منظر عام پر آیا جس میں کچھ درندوں نے وحشیانہ حرکت کا ارتکاب کیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے کہا ہم سب کو بحیثیت قوم اس واقعے نے جھنجوڑ دیا ہے اور اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ سندھ اور کشمور پولیس نے ایس ایس پی کی سربراہی میں اے ایس آئی محمد بخش ابڑو نے کارروائی کی اور میرے پاس بحیثیت حکومتی ذمہ دار اور والد میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ اس بہادر اور نیک شخص کو خراج تحسین پیش کر سکوں۔ میں محمد بخش ابڑو کی بیٹی کو بھی سلام پیش کرتا ہوں کیونکہ اس کی ہمت و بہادری مثالی تھی۔
انہوں نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جب یہ خاتون محمد بخش ابڑو کے پاس پہنچی تو اس نے انسانی المیہ کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر خاتون کو اپنے گھر منتقل کیا اور محمد بخش ابڑو نے اس گروہ کو پکڑنے کا منصوبہ بنایا جب وہ نامعلوم مقام پر موجود تھے۔ اس پولیس افسر کی بیٹی نے گروہ کے ساتھ بات کی اور ایک پارک میں گروہ آیا جیسے ہی گروہ سامنے آیا رفیق ملک نامی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ محمد بخش ابڑوکی بہادری نہیں ہوتی تو اس وحشیانہ گروہ کو پکڑنا بہت مشکل تھا ۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ سندھ حکومت محمد بخش ابڑو کو قائداعظم پولیس میڈل کے لئے وفاق کو خط لکھے گی۔ سندھ حکومت وہ ایوارڈ ان کی خدمات کے عوض دے گی اور محمد خان کی بیٹی پولیس اہلکار نہیں ہے اور ہم ان کے بھی مشکور ہیں اور اعلی سویلین ایوارڈ کے لئے سندھ حکومت وفاقی حکومت سے رجوع کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے دفعہ 164 پر ملزمان کا بیان ریکارڈ کیا ہے اور ملزم نے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ متاثرہ خاتون اور ان کی بیٹی کو سول اسپتال لاڑکانہ میں ضروری علاج کی سہولیات دی گئی ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو بچی کے علاج کے لئے دنیا میں کہیں بھی جانا پڑا تو سندھ حکومت انتظامات کرے گی مزید برآں بچی کی تعلیم جہاں وہ پڑھنا چاہے سندھ حکومت تعلیمی اخراجات برداشت کرے گی۔
ترجمان سندھ حکومت نے خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس جانفشانی اور بہادری کے ساتھ محمد بخش برڑو نے ان درندوں کو پکڑنے میں مدد کی۔ ایسے درندوں کو انجام تک پہنچانے کے لئے ہم سب کو بحیثیت قوم کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ میری عدالتوں سے گذارش ہے کہ ایسے وحشیوں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔