کرائسٹ چرچ: نیوزی لیںڈ میں قرنطینہ قواعد کی خلاف ورزیوں کی پاداش میں ویسٹ انڈیز کے پلیئرز کو پریکٹس سے روک دیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ محکمہ صحت کی جانب سے اٹھایا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ (این زی سی) نے اس کی حمایت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کھلاڑیوں اور عوام کی صحت پہلی ترجیح ہونا چاہیے، اس لئے ویسٹ انڈیز کو پریکٹس سے روکنے کا فیصلہ بالکل درست ہے۔
دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے کرکٹ بورڈ نے بھی نیوزی لینڈ کے حکام کے نوٹس کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے اپنے کھلاڑیوں کی بے احتیاطی پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بورڈ سربراہ جونی گریو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے کرکٹرز نے دورہ نیوزی لینڈ کو نقصان پہنچاتے ہوئے اس کے انعقاد کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
جونی گریو کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کے پلیئرز نے ناصرف میزبان ملک کی عوام کی صحت کو خطرے میں ڈالا جبکہ اپنے لئے بھی خطرات پیدا کر دیئے ہیں۔ ہمیں اپنے کھلاڑیوں کی جانب سے بے احتیاطی برتنے پر انتہائی افسوس ہے۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے دورے پر گئی ویسٹ انڈیز ٹیم کے کھلاڑیوں کو میزبان ملک کی جانب سے دی گئی سہولیات ختم کر دی گئی ہیں اور تاحکم ثانی انھیں قرنطینہ میں رہنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کرائسٹ چرچ کے ہوٹل میں رہائش پذیر ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں نے کورونا کے پھیلائو کو روکنے کیلئے بنائے گئے قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایسی حرکتیں کیں جنھیں سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔
سی سی ٹی وی کیمروں میں ریکارڈ کی گئی ویڈیوز کے مطابق ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی قرنطینہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک دوسرے سے مل رہے ہیں اور ایک ساتھ کھانے پینے میں مصروف ہیں۔
خیال رہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم ان دنوں نیوزی لینڈ کے دورے پر ہے جہاں اس نے مہمان ٹیم کیخلاف 3 ٹی ٹونٹی میچ جبکہ دو ٹیسٹ میچ کھیلنے ہیں، انھیں دو ہفتوں کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے قرنطینہ کیا گیا تھا لیکن ایس او پیز کی خلاف ورزی کی وجہ سے یہ سیریز خطرے میں پڑ گئی ہے۔