برمنگھم : انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر آنگ سان سوچی سے سفارتی ایوارڈ واپس لے لیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آنگ سان سوچی سے ایوارڈ لینے کا سبب روہنگیا میں بذریعہ فوج مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر اُن کی خاموشی ہے۔
تنظیم کے سربراہ کومی نائیڈو نے میانمار کی حکومتی رہنما کو خط ارسال کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم افسوس کے ساتھ کہتے ہیں کہ آپ انسانیت کی محافظ نہیں رہیں کیونکہ آپ نے مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر بالکل خاموشی اختیار کی۔
اُن کا کہناتھا کہ ’ایمنسٹی انٹرنیشنل روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے اندوہناک مظالم اور آپ کے متنازع کردار کے بعد سمجھتا ہے کہ آپ ’ایمبسیڈر آف کونسائنس‘ کے اعزاز کی حق دار نہیں رہیں لہذا اسے اب واپسی لیا جارہا ہے‘۔
آنگ سان سوچی کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 2009 میں ایوارڈ سے اُس وقت نوازا تھا جب وہ نظر بند تھیں۔