کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ اسپنر عبدالرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ میں پسند نا پسند کا کلچر موجود ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ کچھ کھلاڑی واجبی سی کارکردگی پر خوشامد اور پی سی بی سے قربت کے سبب قومی ٹیم کا حصہ بن جاتے ہیں۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے 38 سال کے عبدالرحمان نے کہا کہ قومی ٹیم کے کوچز بڑے ڈیمانڈنگ ہوتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ کھلاڑی ان کی مرضی سے چلیں، حتٰی کہ وہ اس بات سے بھی ناخوش ہوتے ہیں کہ جن کھلاڑیوں کو وہ پسند نہیں کرتے ان سے بات بھی نہ کی جائے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ کھلاڑیوں کی آزادی نہیں چھیننا چاہیے، یہ کھلاڑی کا حق ہونا چاہیے کہ وہ کس سے ملتا ہے، کس کے ساتھ کھانا کھانے جاتا ہے۔
سابق لیگ اسپنر نے مین آف دا میچ ایوارڈ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے کوچز اور دیگر کے نام لینے سے متعلق سوال پر کہا کہ ایسا کھلاڑیوں کو مجبوری میں کرنا پڑتا ہے، ایوارڈ لینے سے پہلے کھلاڑی کو کہا جاتا ہے، کس کس کا نام لینا ہے، اگر کھلاڑی کسی کا نام لینا بھول جائے تو اس کے لئے مسئلے ہو جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2007ء میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں انضمام الحق کی قیادت میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے عبدالرحمان نے آخری ٹیسٹ اگست 2014ء میں سری لنکا کے خلاف کولمبو میں کھیلا، انہوں نے 22 ٹیسٹ میچز میں 99 وکٹیں حاصل کیں اور صرف ایک وکٹ کی کمی سے وہ وکٹوں کی ٹیسٹ کرکٹ میں سنچری نہ مکمل کر سکے۔