آکسفورڈ: ابتدائی تشخیص اور علاج کے بعد بالکل صحت مند اور محفوظ قرار دیئے جانے والی مریضہ بھی 20سال بعد اسکی لپیٹ میں آسکتی ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے سائنسدانوں نے تحقیق و تجربے کے بعد یہ انکشاف کیا ہے کہ بالعموم خواتین کو لاحق ہونے والی بیماری بریسٹ کینسر ایسی ڈھیٹ بیماری ہے جو کبھی ختم ہونے کا نام نہیں لیتی۔ تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ابتدائی تشخیص اور علاج کے بعد بالکل صحت مند اور محفوظ قرار دیئے جانے والی مریضہ بھی 20سال بعد اسکی لپیٹ میں آسکتی ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے میڈیکل ڈپارٹمنٹ نے 62923خواتین کی کلینیکل رپورٹ کا 88مراحل میں تجزیہ کیا ۔ سردست سرطان کی مریضہ خواتین ہارمون کے علاج کیلئے جو دوائیں استعمال کررہی ہیں وہ علا ج5سال تک کارگر رہتا ہے۔
آئندہ انہیں کچھ زیادہ مقدار میں یہ دوائیں استعمال کرسکیں گی کیونکہ ایسے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ 20سال کے طویل عرصے کے بعد اس مرض نے حملہ کیا۔ صرف برطانیہ میں ہر سال 55ہزار خواتین کے سرطان کی تشخیص ہوتی ہے۔