چلا: ڈاکٹروں کی کمی اور من پسند سٹیشنوں پر ڈیوٹی کے خلاف دیامر یوتھ موومنٹ کی کال پر چلاس شہر بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔مظاہرین نے ٹائر نذر آتش کر کے سڑکیں بلاک کر دیں۔اور مطالبات کے حق میں اور حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔احتجاجی مظاہرین صدیق اکبر چوک میں جمع ہوگئے اور دھرنا دیا۔
احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالمحیط،شاہ ناصر ،شبیر احمد قریشی ،حبیب الرحمن، حاجی مبین ،سید امان،قاسم شاہ،نذراللہ و دیگر نے کہا کہ دیامر کے عوام کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اذیت میں رکھا جا رہا ہے۔ہسپتال میں 48میں سے صرف 24ڈاکٹرز ڈیوٹی پر موجود ہیں باقی ڈاکٹرز سیاسی حربے استعمال کر کے من پسند سٹیشنوں میں ڈیوٹی کر رہے ہیں اور تنخواہیں چلاس سے لے رہے ہیں۔ایسے ڈاکٹروں کی تنخواہیں بند کر دی جائیں۔گائنا کالوجسٹ کا تبادلہ بھی وزیر اعلیٰ کے حلف اٹھاتے ہی کر دیا گیا ہے۔تاحال ہسپتال میں گائنی کالوجسٹ موجود ہی نہیں ہے جس سے آئے روز مائیں اور نومولود اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔چلاس ہسپتال میں صفائی کا معیار بہتر بنانے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔صفائی کا معیار بہتر نہ ہونے سے مریضوں کی حالت مزید بگڑھ رہی ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ ایک ہفتے تک مطالبات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ مطالبات پر عملدرآمد نہ کیا گیا توجو بھی حالات پیدا ہونگے اسکی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔احتجاجی مظاہرین نے اتفاق رائے سے قرار داد بھی پیش کی۔
چلاس میں ڈاکٹروں کی کمی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
02:28 PM, 13 Nov, 2016