سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے چار ماہ کے دوران 6205شہریوں کو پیلٹ گن کا نشانہ بنایا۔ ریاستی حکومت کے محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق 4ماہ کے دوران پیلٹ گن سے زخمی ہوئے9010عام لوگوں میں سے1200کی عمر15برس سے کم ہے،جن میں سے243زخمی نونہالوں کی عمر12سال سے کم جبکہ 1005زخمیوں کی عمر12سے 15برس کے درمیان ہے جبکہ اس دوران 365عام شہری گولیاں لگنے سے بھی زخمی ہوئے۔محکمہ صحت نے یہ بھی انکشاف کیاہے کہ 1300شہریوں بشمول نوجوانوں،بچوں وبچیوں اورخواتین کی آنکھوں وبینائی کومہلک ہتھیاروں سے نقصان پہنچا۔
محکمہ صحت کے مرتب کردہ اعدادوشمار میں مزید برآں یہ بھی بتایاگیاہے کہ زخمیوں میں سے 6205کوپیلٹ یا چھرے لگے ہیں جبکہ 365 گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے اور دیگر 2436عام شہری دیگر طریقوں سے مضروب ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق سرینگر کے مختلف ہسپتالوں میں قائم امراض چشم شعبوں میں 1300زخمیوں کو علاج کے لئے داخل کیاگیا۔ رپورٹ کے مطابق ایسے کئی زخمیوں کی آنکھیں ناکارہ ہوئی ہیں ، اور کئی ایک کے تاحیات بینائی سے محروم رہنے کا اندیشہ بھی لاحق ہے۔رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ ضلع کولگام میں عام شہری زخمی ہوئے جن کی تعدادلگ بھگ 8سو سے زیادہ ہے ،جن میں سے 105کی عمر 12برس سے کم اور 280زخمیوں کی عمر 12سے15برس تک ہے۔سرحدی ضلع کپوارہ میں 12سال سے کم عمر رکھنے والے 25 بچے فورسز اورپولیس کارروائیوں کے دوران زخمی ہوئے جبکہ یہاں دیگر 252زخمیوں کی عمر12سے15برس ہے۔ رپورٹ کے مطابق ضلع پلوامہ میں 12برس سے کم عمر کے 52بچے پیلٹ اورچھرے نیز گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جبکہ دیگر136ایسے زخمی نوعمریا کمسن بچے ہیں جن کی عمر12سے15برس کے آس پاس ہے۔
ضلع اننت ناگ میں 12برس سے کم عمر کے21بچے زخمی ہوئے جبکہ12سے 15برس عمر کے دیگر 92بچے اور نوعمر یہاں مختلف واقعات کے دوران مضروب ہوئے۔ ضلع بارہمولہ کے مختلف علاقوں میں پولیس وفورسز کارروائیوں کے دوران 12برس سے کم عمر کے پانچ بچے زخمی ہوئے جبکہ اس ضلع میں 12سے 15برس تک کی عمر کے مزید 154نابالغ اورکمسن بچے فورسز کارروائیوں کے دوران زخمی ہوئے۔ضلع بانڈی پورہ میں 12برس سے کم عمر کے30بچے پولیس وفورسز کی طرف سے ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ فائرنگ کے واقعات میں زخمی ہوئے جبکہ اس ضلع کے مختلف علاقوں میں ایسی ہی کارروائیوں کے دوران12سے 15برس تک عمر کے مزید 85کمسن بچے اور نابالغ زخمی ہوئے۔ضلع شوپیان میں مظاہروں اور دیگر واقعات کے دوران پیلٹ فائرنگ ، ٹیر گیس شلنگ ، نیز راست فائرنگ کے نتیجے میں 12برس سے کم عمر کے 4 بچے شدید طور مضروب ہوئے جبکہ دیگر چار ایسے بچے ہیں ، جن کی عمر 12سے 15 برس ہے۔ضلع گاندربل میں 15برس عمر کے 3 بچے زخمی ہوئے جبکہ ایک زخمی بچے کی عمر 12برس سے کم ہے۔تاہم محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق سرینگر اور بڈگام میں کوئی کمسن بچہ پولیس وفورسز کارروائیوں کے دوران زخمی نہیں ہوا۔
محکمہ صحت کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ18ہفتوں کے دوران ضلع پلوامہ میں کل 1571افراد کو زخمی حالت میں مختلف ہسپتالوں میں داخل کرایاگیا جبکہ ضلع اننت ناگ کے ہسپتالوں میں 1417،ضلع کولگام میں 1391اورشوپیان ضلع میں 1002زخمیوں کو مختلف سرکاری ہسپتالوں میں علاج ومعالجہ کے لئے پہنچایاگیا۔ شمالی کشمیرمیں ضلع بارہمولہ کے مختلف علاقوں سے 1287زخمیوں کو ہسپتال لایاگیا جبکہ ضلع بانڈی پورہ میں756اورضلع کپوارہ سے 989زخمیوں کو سرکاری ہسپتالوں میں منتقل کیاگیا۔ سرینگر ضلع میں 203زخمیوں کو علاج ومعالجہ کے لئے ہسپتال پہنچایاگیا جبکہ ضلع بڈگام میں 257اورضلع گاندربل میں 137زخمیوں کو ہسپتال علاج کے لئے پہنچایاگیا۔
ریاستی محکمہ صحت نے گولیاں لگنے سے زخمی ہونیوالے عام شہریوں کے بارے میں بتایاہے کہ ضلع کولگام میں 117عام شہری گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جبکہ ضلع اننت ناگ میں80،ضلع پلوامہ میں64،بڈگام ضلع میں 28،پہاڑی ضلع شوپیان میں 27،ضلع کپوارہ میں 20،بارہمولہ ضلع میں 18،بانڈی پورہ ضلع میں6اورسرینگر وگاندربل اضلاع میں 3,3عام شہری گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔رپورٹ کے مطابق پیلٹ زخمیوں میں 1078کا تعلق شمالی ضلع بارہمولہ، 1046کاتعلق ضلع پلوامہ،1029کاتعلق ضلع کولگام،888پیلٹ زخمیوں کا تعلق کپوارہ ضلع، 808کاتعلق ضلع شوپیان،860کاتعلق جنوبی ضلع اننت ناگ،183کاتعلق ضلع بانڈی پورہ،167ضلع بڈگام ،110کا تعلق ضلع سرینگر اور36پیلٹ زخمیوں کا تعلق ضلع گاندربل سے ہے۔
#/S