انقرہ:ترکیہ میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کل ہو رہے ہیں۔ا ن انتخابات میں رجب طیب اردوان کا کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے ۔ صدارتی انتخابات میں اردوان اور اپوزیشن رہنما کمال قلیچ کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔
انتخابات میں ترکیہ اور ترکیہ سے باہر مقیم 64 ملین سے زائد ووٹرز ووٹنگ میں حصہ لیں گے۔ان انتخابات میں کامیابی کے لیے امیدوار کو 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنا ہوں گے، 50 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں ناکامی پر 28 مئی کو دوبارہ ووٹنگ ہو گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 28 مئی کو سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔رپورٹس کے مطابق ترک ووٹر 14 مئی کو پانچ سال کیلئے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں ملک کے اقتدار کا فیصلہ کریں گے، یہ الیکشن ایک ایسے وقت پر ہو رہے ہیں جب ترکی کو معاشی بدحالی، مہنگائی اور فروری میں آنیوالے شدید زلزلے کا سامنا کرنا پڑا۔
ترکی کے 81 صوبوں میں انتخابات کیلئے 26 پارٹوں کے درمیان مقابلہ ہے ۔ رواں انتخابات میں 6 ملین نئے ووٹرز شامل ہوئے ہیں جبکہ 3۔4 ملین ووٹرز بیرون ممالک سے ووٹ کاسٹ کرسکیں گے ۔
ووٹرز 600 ممبران پارلیمنٹ کا انتخاب بھی کریں گے جو کہ 87 اضلاع میں پارٹی کی فہرست کے متناسب نمائندگی سے منتخب ہوتے ہیں۔