لندن :ایک طرف لندن میں بیٹھ کر جہاں پاکستان کے آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق مشاورت کی گئی وہیں نواز شریف کی وطن واپسی اور لندن سے شہباز شریف کی واپسی پر دورہ چین سے متعلق بھی بات چیت ہوئی ۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے لندن واپسی پر چین کے دورہ کا امکان ہے جس کے بعد یہ توقع کی جا رہی ہے کہ پاکستان کی بگڑتی معاشی صورتحال میں کچھ بہتری نظر آنا شروع ہو جائے گی ۔
لندن میں بیٹھ کر پاکستانیوں کیلئے بڑی بیٹھک کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی ،پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے رہنمائوں کو 2 اہم شخصیات سے ملاقات کی تفصیلات بھی بتا دیں ۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد سے ملنے والے ن لیگ کے وفد کو میاں نواز شریف نے مستقبل کے لائحہ عمل سے متعلق اہم معلومات دیدیں ،جس میں انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت سنبھالنے کیلئے ہمیں 300 ارب فوری چاہیں ،نواز شریف نے بڑی خبر دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سے 28 فیصد ڈیفر ادائیگی پر 2 ارب ڈالرز جلد مل جائینگے ۔
رہنما ن لیگ کا کہنا ہے آئی ایم ایف سے بھی معاملات آخری مراحل میں ہیں ،قائد میاں نواز شریف سے ہونے والی ملاقات میں سال کے آخر میں اہم تعیناتی کے حوالے سے بھی لیگی بیٹھک میں مشاورت کی گئی ۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ میں پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے الیکٹرول ریفارمز پر ن لیگ کے اکثریتی رہنمائوں سے سخت مخالفت کی ہے ،ایک اور بڑی خبر کے مطابق لندن واپسی پر شہباز شریف چین کا بھی دورہ کرینگے جس کے بعد بھی یہ توقع کی جا رہی ہے کہ معاشی معاملات بہتری کی طرف جا سکتے ہیں ۔
دوسری طرف بڑی بیٹھک میں جہاں نواز شریف کی واپسی سے متعلق گفتگو ہوئی اس میں پیش آنی والی قانی پیچیدگیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ،ساتھ ہی ساتھ میٹنگ میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کی طرف سے کی گئی کرپشن پر بھی قانون کے مطابق کاروائی کی اجازت دی گئی ہے ۔