واشنگٹن: وائٹ ہاﺅ س نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے برطرف کیے گئے ڈائریکٹر جیمز کومی سے وفاداری کا عہد طلب کیا تھا۔
پریس سیکریٹری شان سپائسر نے امریکی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے جنوری میں ہونے والے ایک نجی عشائیے میں جیمز کومی سے صرف رسمی گفتگو کی تھی۔گزشتہ روز دی جانے والی پریس کانفرنس میں شان سپائسر نے ان الزامات پر واضح جواب دینے سے گریز کیا جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا صدر ٹرمپ وائٹ ہاس میں ملاقات کرنے والوں کی گفتگو ریکارڈ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ گھنٹوں قبل صدر ٹرمپ نے ایک ٹویٹ کی تھی جس میں انھوں نے جیمز کومی کے حوالے سے لکھا تھا 'وہ دعا کریں کہ ہماری گفتگو ٹیپ نہ کی گئی ہو۔'پریس سیکریٹری شان سپائسر نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی ٹویٹ دھمکی آمیز نہیں تھی۔متعدد بار سوال پوچھنے پر شان سپائسر نے مسلسل ایک ہی جواب دیا کہ 'صدر ٹرمپ کی جانب سے اس بارے میں مزید اور کوئی بیان نہیں ہے اور جو کچھ ہے وہ ٹویٹ میں ظاہر ہے۔
دوسری جانب ذرائع نے خبر رساں چینل سی این این کو بتایا کہ جیمز کومی کا کہنا ہے کہ 'اگر ایسی کوئی ٹیپ موجود بھی ہے' تو انھیں اس سے کوئی پریشانی نہیں ہے۔اخبار نیو یارک ٹائمز کی خبر کے مطابق جیمز کومی نے صدر کو کہا تھا کہ وہ ان سے صرف سچائی اور حقیقت بتانے کا وعدہ کر سکتے ہیں لیکن وفاداری کا نہیں۔صدر ٹرمپ کو جیمز کومی کے برطرف کرنے کے بعد سے اپنے مخالفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
ایف بی آئی کے نئے سربراہ کی تلاش شروع ہو چکی ہے اور چار متوقع امیدواروں سے اٹارنی جرنل جیف سیشنز انٹرویو کر رہے ہیں۔صدر ٹرمپ کے بیانات کے بعد سابق صدر نکسن سے ان کا موازنہ کیا جا رہا ہے جنھوں نے اپنی دور حکومت میں اپنے مخالفین کی گفتگو ریکارڈ کی تھی جس کی وجہ سے واٹر گیٹ سکینڈل میں ان کی حکومت ختم ہو گئی تھی۔
واضح رہے کہ کومی اس تفتیش کی قیادت کر رہے تھے جس میں امریکی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت اور ٹرمپ کی صدارتی مہم کے روس سے تعلقات کے الزامات کی چھان بین کی جا رہی تھی۔لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اصرار کیا ہے کہ وہ زیرِ تفتیش نہیں ہیں۔
دو روز قبل ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو نوکری سے برطرف کرنے کے بعد سے تنازعے کی زد میں ہیں، تاہم انھوں نے کومی کو نمائش باز اور شیخی خورہ بتایا۔