اسلام آباد:پاکستان نے بجلی بحران کے حل کے لیے ایک بڑی پیش رفت کی ہے،چین دریائے سندھ کے پانی سے بجلی پیدا کرنے کے لیے 50ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ اس سلسلے میں اسلام آباد اور بیجنگ کے درمیان معاہدے پر دستخط آ ج متوقع ہیں۔ اس منصوبے پر چینی سرمایہ کاری کے بعد چالیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔
50ارب ڈالر کی یہ سرمایہ کاری 46ارب ڈالر کے علاوہ ہے جو کہ چین کی حکومت کی طرف سے پاکستان میں اقتصادی راہدداری اور بجلی کے منصوبوں پہ خرچ کئے جا ر ہے ہیں۔
دریائے سندھ پر بجلی کے منصوبوں کے مفاہمتی یاداشت پر دستخط وزیر اعظم کی موجودگی میں ہونگے،وزیر اعظم نواز شر یف چین کے سرکاری دورے پر بیجنگ میں موجود ہیں چین پاکستان میں جاری منصوبوں کا سب سے بڑا سرمایہ کار ہے۔
یاد رہے واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مطابق پاکستان میں پانی سے ساٹھ ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے، صرف دریائے سندھ میں چالیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ دریائے سندھ پاکستان کے شمالی علاقوں سے شروع ہوتا ہوا خیبر پختواہ سے گزرتا ہوا پنجاب اور پھر سندھ میں داخل ہو جاتا ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پاکستان کا سب سے بڑا ڈیم موجود ہے۔
دریائے سندھ پر پہلے سے دیا میر بھاشہ ڈیم تعمیر کیا جا رہا ہے جس پر سرمایہ کاری کے لیے پاکستا ن کو 15ارب ڈالر کی ضرورت ہے جس پرعالمی سرمایہ کاروں نے سرمایہ فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اب چین نے دیا میر بھاشہ ڈیم پر سرمایہ فراہم کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔
چین نے اس سلسلے میں سروے مکمل کر لیے ہیں جس میں پٹن، تھاکوٹ،بوجنی ،داسو اور دیامیر شامل ہیں چین تعمیراتی کمپنیاں ڈیم تعمیر کریں گی۔
ذرائع کے مطابق سی پیک اور دریائے سندھ پر بجلی کے منصوبے سے پاکستان میں چین کی یہ سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں