اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد کے لیے مانیٹرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس،اپنے پہلے اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے 1800 سی سی سے اوپر کی گاڑیاں استعمال کرنے والے افسران پر اظہار برہمی کیا۔
وزیرخزانہ کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ، ،معاون برائے خزانہ طارق باجوہ، طارق محمود پاشا، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد سے متعلق اپنے پہلے اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی اور بتایا گیا کہ متعلقہ وزارتوں/ ڈویژنوں کی جانب سے کفایت شعاری کے اقدامات پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں لگژری گاڑیوں کے استعمال کی صورتحال پر اپ ڈیٹ کیا گیا۔
بتایا گیا کہ مختص کی گئی گاڑیوں کی اکثریت کابینہ کے ارکان نے واپس کر دی ہے۔ اجلاس میں بقیہ لگژری گاڑیوں کی عدم واپسی پر تشویش کا اظہار کیا گیا، کابینہ ڈویژن کو فیصلے پر سختی سے عملدرآمد کرانے اور لگژری گاڑیاں تین دن میں واپس کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس میں سکیورٹی گاڑیوں کے استعمال سے دستبرداری پر بھی غور کیا گیا اور اس فیصلے کو اپنی روح کے مطابق نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے 1800 سی سی سے اوپر کی گاڑیاں استعمال کرنے والے افسران پر اظہار برہمی کیابعض افسران کی جانب سے 1800 سی سی سے اوپر کی ایس یو وی/ سیڈان کاروں کے استعمال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور تمام حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ ان تمام گاڑیوں کے سرکاری افسران کے استعمال کو فوری طور پر روک دیں۔
اجلاس میں وزارت قانون و انصاف کو یہ کام سونپا گیا کہ وہ اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرے، جو عدلیہ میں کفایت شعاری کے اقدامات کی تجویز پیش کرے اور وقت اور اخراجات کو بچانے کے لیے تمام اجلاسوں کے لیے ٹیلی کانفرنسز کے استعمال کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان سے رجوع کرے۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ آئی پی سی کی وزارت پہلے ہی صوبائی حکومتوں سے رابطہ کر چکی ہے، جس میں ان کے متعلقہ صوبوں میں اسی طرح کے کفایت شعاری کے اقدامات کے نفاذ کی تجویز دی گئی ہے۔
اجلاس میں کام کے اوقات کار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ دفتری کام کے نئے ٹائمنگ یکم رمضان سے صبح 7.30 سے دوپہر 2.30 اور جمعہ کو دوپہر 12.30 بجے تک ہوں گے ،اور کابینہ کے فیصلے کے مطابق گرمیوں کے موسم میں اس پر عمل کیا جائے گا۔ اس کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر زور دیتے ہوئے تمام متعلقہ افراد کو بغیر کسی رعایت کے اخلاص اور سچے جذبے کے ساتھ کفایت شعاری کے اقدامات پر عملدرآمد تیز کرنے کی ہدایت کی۔