اسلام آباد: پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں پریذائیڈنگ افسر سینیٹر مظفر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن سمجھتی ہے کہ فیصلہ درست نہیں تو عدالتیں کھلی ہوئیں ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں مظفر حیسن شاہ کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ آج کے7 ووٹ ان کے حامیوں نے بدنیتی سے خراب کیے، ہماری صبح سے شام تک کی کارروائی پر کوئی اعتراض نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ طریقہ کار کے مطابق امیدوار کے نام کے سامنے خالی جگہ پر مہر لگانی ہوتی ہے، اگر وہ سمجھتے ہیں فیصلہ درست نہیں تو عدالتیں کھلی ہوئیں ہیں۔ صدر مملکت نے مجھے ان کے یا میرے کہنے پر نہیں آئین کے مطابق مقرر کیا تھا۔
خیال رہے کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی امیدواروں نے اپوزیشن امیدواروں کو شکست دی۔
حکومت کے نامزد کردہ صادق سنجرانی ایک بار پھر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے جبکہ اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں مرزا محمد آفریدی نے کامیابی حاصل کی جبکہ مولانا عبدالغفور حیدری کو شکست ہوئی۔
صادق سنجرانی کو 48 اور یوسف رضا گیلانی کو 42 ووٹ ملے جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ الیکشن کے دوران 98 ووٹوں میں سے کوئی بھی ووٹ مسترد نہیں ہوا۔ فاتح امیدوار محمد مرزا آفریدی نے 54 ووٹ حاصل کیے اور مولانا عبدالغفور حیدری نے 44 ووٹ حاصل کیے۔