لاہور : وزیر اعظم عمران خان نے ملک کی معاشی صورت حال کو استوار کرنے کے لئے ٹیکس اصلاحات کا سلسلہ شروع کیا تا کہ ملک کو معاشی خودمختاری اور سالمیت کی راہ پر گامزن کیا جائے۔ تاہم ایکسائز پنجاب پر وزیر اعظم کے احکام اور خواہشات کا قلیل اثر دیکھا گیا ہے۔
موجودہ ڈی جی ایکسائز پنجاب محمد سہیل شہزاد کی زیر سربراہی اداراے کی کارکردگی منفی سمت میں جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں چند روز قبل سیکرٹری ایکسائز پنجاب وجیہ اللہ کنڈی نے ڈی جی ایکسائز پنجاب کو ادارے کی ناقص کارکردگی کی حوالے سے نوٹس جاری کیا۔ ادارے کے بڑے شعبہ جات یعنی پراپرٹی ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس اور موٹر رجسٹریشن میں ٹیکس ریکوری کی واضح کمی سامنے آئی ہے۔
گزشتہ مالی سال کے موازنے میں حالیہ سال میں بعض شعبوں میں ٹیکس ریکوری کی مد میں 18 سے 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔صوبہ بھر میں جائیداد ٹیکس میں سب سے منافع بخش سرکل مال روڈ لاہور میں صرف ماہِ جنوری میں 73 فیصدیعنی 70 لاکھ سے زائد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ ادارے کی کارکردگی ناقص ہونے کے باوجود گزشتہ ماہ ڈی جی ایکسائز پنجاب چھٹیوں پر روانہ ہوگئے۔
وزیر ایکسائز پنجاب حافظ محمد ممتاز کے اصلاحی پروگرامز بشمول گاڑیوں کی آن لائن رجسٹریشن اور آن پراپرٹی ٹیکس پورٹل کے باوجود ٹیکس ریکوری میں کمی محض افسرانِ بالا کی کوتاہی کی طرف نشاندہی کرتی ہے۔