ارجنٹینا:ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس میں متنازعہ معاشی بل کے خلاف احتجاجی شہریوں اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔ارجنٹینا کی سینیٹ نے صدر جیویئر مائیلی کے متنازعہ معاشی اصلاحاتی پیکج کی منظوری دے دی ہے اور یہ ووٹنگ کانگریس کے باہر مظاہرین اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے دوران ہوئی ہے۔
بیونس آئرس میں مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے ارجنٹائن کے لاکھوں شہری متاثر ہوں گے اور انہوں نے پیٹرول بم اور پتھر پھینکے جس سے گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔
ان اصلاحات کا مقصد ملک کی گرتی ہوئی معیشت کو بحال کرنا ہے جن میں معاشی ایمرجنسی کا اعلان، پنشن میں کٹوتی اور مزدوروں کے حقوق کو ختم کرنا شامل ہے۔دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ماہر معاشیات مائیلی کو ایک ایسے وقت میں منتخب کیا گیا ہے جب وہ چھ ماہ تک اقتدار میں رہنے کے بعد بھی اس بحران سے نبرد آزما ہیں۔
سالانہ افراط زر اس وقت 300 فیصد کے قریب ہے جبکہ ارجنٹائن کے نصف سے زیادہ لوگ اب غربت میں زندگی گزار رہے ہیں۔مائیلی کے حیران کن اقدامات کی بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں، مزدور یونینز اور سماجی تنظیموں نے مخالفت کی ہے۔