اسلام آباد: نان فائلرز کے خلاف کارروائی میں عدم تعاون کے معاملہ پر ایف بی آر نے ٹیلیکام کمپنیوں اور معاونین کوکروڑ روپے کے جرمانے کرنے کی تجویز کر دی۔
نان فائلرز کی سم بلاک نہ کرنے والی کمپنی کو دس کروڑ روپے کا جرمانہ کیا جائے، نان فائلرز کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے والے کو بھی دس کروڑ روپے جرمانے کی سفارش کی گئی ہے۔نان فائلرز کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے والے کو بھی دس کروڑ روپے جرمانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
ایف بی آر کے مطابق دوسری بار بھی قانون کی خلاف ورزی پر جرمانہ بیس کروڑ روپے عائد کیا جائے، جرمانے کی تجویز آئندہ مالی سال کے فنانس بل میں دی گئی جو اس وقت پارلیمنٹ کے پاس زیرغور ہے۔ تجویز کی منظوری کی صورت میں ایف بی آر ٹیلی کام اور دیگر اداروں یا فرد کو جرمایہ کر سکے گا، ٹیلی کام کمپنیوں کو سم بلاک کرنے کیلیے پانچ لاکھ سے زائد نان فائلرز کے نام دئیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ٹیلی کام کمپنیاں سم بلاک کرنےکے ایف بی آر کے سرکلر پر عملدرامد کرنے سےانکاری ہیں، نامکمل ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کیلئے بھی سزائیں متعارف کرانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ غلط یا نامکمل ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والےکو پانچ لاکھ جرمانہ، ایک سال قید یا دونوں سزائیں دینے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ تاجر دوست سکیم میں رجسٹرڈ نہ ہونے والے کی دوکان سیل، جرمانہ، چھ ماہ تک قید کی سزا بھی تجویز کردی۔