کراچی:پیپلز پارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران کابینہ اراکین کی اکثریت کی غیر حاضری پر تنقید کی ہے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 96 اراکین وزرا یا وزرا کے برابر عہدہ رکھتے ہیں، بجٹ پر بحث جاری ہے اور یہاں وزرا کی تعداد دیکھ لیں، کوئی شک نہیں موجودہ حالات میں بجٹ پیش کرنا مشکل ہے، دکھ سےکہنا پڑتا ہے ممبران اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے تیار نہیں،کابینہ کے تمام افراد اسمبلی آئیں تو جن حالات میں بھی بجٹ پیش ہوگا وہ کامیاب بجٹ ہوگا۔
وفاقی وزیرکا کہنا تھا بجٹ کے حوالے سے ہم کس سے بات کریں، اب تو سرکاری ملازمین بھی بلانے پر نہیں آتے، یہ بڑی زیادتی ہے کہ ہم یہاں بجٹ پر بات کریں اور یہاں کوئی نہ ہو، جو معاشی حالات ہیں ان میں ہمارا یہاں بیٹھنا عوام کی دلجوئی کے برابر ہے۔
ہم کسی سیاسی جماعت پر پابندی کےحق میں نہیں، ہم نے اس جمہوریت کےلیے قربانیاں دی ہیں۔ سب برداشت کیا، آج پارلیمنٹ کی کیا توقیر ہے، ادارے اداروں کو ماننے کے لیے تیار نہیں، ہم جمہوریت کو پٹڑی پر چڑھانے کے لیے تیار نہیں، ہم نے کسی پہ حملہ نہیں کیا، ہمارے لیڈر کال کوٹھڑی میں رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایوان کو اعتماد میں لیں معاشی صورتحال بہتر ہوگی، آئی ایم ایف کی وجہ سے ہم پھنسے ہوئے ہیں، ان کی تمام شرائط بھی پوری کردیں پھر بھی معاہدہ نہیں ہو رہا، ہم آئی ایم ایف کے بغیر بھی معشیت ٹھیک کرسکتے ہیں۔