شوکت صدیقی برطرفی کیس، 24 گھنٹے میسر ہیں، جلد سماعت مکمل کرنا چاہتے ہیں: چیف جسٹس 

شوکت صدیقی برطرفی کیس، 24 گھنٹے میسر ہیں، جلد سماعت مکمل کرنا چاہتے ہیں: چیف جسٹس 
سورس: File

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف اپیل پر سماعت کل تک ملتوی  کردی گئی ۔ عدالت نے کل اٹارنی جنرل کو دلائل دینے کی ہدایت کردی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئےہم اس کیس کو جلد سن کر سماعت مکمل کرنا چاہتے ہیں۔اگلے ماہ بنچ کے ایک رکن جج ریٹائر ہو جائیں گے،اگر سماعت مکمل نہ ہوئی تو یہ کیس پھر لٹک جائے گا۔

شوکت عزیز کے وکیل  حامد خان نے کہاسپریم کورٹ کل بارہ بجے سے کیس پر سماعت کرے، اس پرچیف جسٹس نے کہا ہم تو چوبیس گھنٹے کیلئے میسر ہیں۔میں خود رات کو نو بجے سپریم کورٹ سے گھر جاتا ہوں ۔

 وکیل صفائی نے کہاسابق جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ انور کانسی کیخلاف ریفرنس میرے خلاف کارروائی میں مدد فراہم کرنے پر انعام کے طور پر ختم کیا گیا ۔ شوکت عزیز صدیقی کیخلاف تین شکایات پہلے بھی جوڈیشل کونسل میں آئیں جو تاحال زیر التوا ہیں۔

 چیف جسٹس نے کہاعدلیہ کی خودمختاری کے جواز پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔دوران سماعت اٹارنی جنرل سے جسٹس سردار طارق مسعود کا مکالمہ بھی ہوا۔جسٹس سردار طارق مسعود نے کہاسوال یہ ہے کہ اب شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی ہو چکی ۔کونسل کی سفارش پر صدر مملکت نے شوکت عزیز صدیقی کو ہٹا دیا۔

جسٹس  سردار طارق نے کہا کہ اب سپریم کورٹ کے طے شدہ اصولوں کا اطلاق کیسے کریں ؟پہلے کے مقدمات میں یہ صورت حال نہیں تھی۔ ایڈووکیٹ حامد خان نے کہااگر شفاف انداز میں انکوائری نہ ہو تو سپریم کورٹ ازسرنو جائزہ لے سکتی ہے ۔میں بدنیتی پر دلائل دونگا۔کیس کی سماعت کل دن ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

مصنف کے بارے میں