برلن : پاکستان کو 16 جون کو ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکالے جانے کے فیصلے کا قوی امکان ہے۔ فیصلہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے 14 سے 17 جون تک برلن میں ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے سے متعلق امور 15 اور 16 جون کو پلینری سیشن میں زیرغور آئینگے ۔ پاکستان نے ٹاسک فورس کی 34 شرائط میں سے 32 پر عمل درآمد کے ثبوت فراہم کر دییے ہیں۔
سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 2018 تک پاکستان نے 27 میں سے 26 شرائط پر عمل درآمد مکمل کر لیا تھا ۔پاکستان کو صرف 6 شرائط کی بنا پر 4 سال ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رکھا گیا ۔ حکومت نے اجلاس میں پاکستان کا کیس پیش کرنے کے لیے وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کو ٹاسک دیا ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں شرکت کیلئے وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر وفد کے ہمراہ برلن جائیں گی۔ ایف اے ٹی ایف کے اس اہم اجلاس سے متعلقہ تمام امور کی نگرانی باضابطہ طور پر دفتر خارجہ کر رہا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کی شرائط پوری ہونے کے بعد گرے لسٹ سے باہر آنے کے لیے وزارت خارجہ نے محتاط حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ اور ایف اے ٹی ایف کے دباؤ کے باعث حکومت پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کے نرخوں میں مرحلہ وار سبسڈی واپس لے رہی ہے۔