نیویارک: امریکہ میں مہنگائی اور شرح سود میں اضافے نے دنیا بھر کی کرنسی مارکیٹس کو ہِلا کر رکھ دیا ۔
تفصیلات کے مطابق ، امریکہ میں دو سال کے بونڈز کی شرح منافع 15 سال کی بلند ترین سطح 3.2 فیصد پر پہنچ گئی ۔ جس کے بعد دنیا بھر سے سرمایہ کار اپنا پیسہ نکال کر امریکی مارکیٹوں کا رخ کر رہے ہیں ۔
امریکی ڈالر کے مقابلے میں جاپانی ین کی قیمت 24 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ۔ بینک آف جاپان نے حکومت کے 500 ارب ین کے بونڈز اعشاریہ دو پانچ فیصد پر خریدنے کی پیشکش کر دی ۔
دنیا بھر کے مرکزی بینکوں کے لئے شرح سود مستحکم رکھنا ناممکن ہو گیا ۔ بینک آف انگلینڈ اور سوئٹرزلینڈ کے مرکزی بینک نے بھی شرح سود بڑھانے کا اشارہ دے دیا ۔
دوسری جانب ، امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے اور پاکستانی روپے کی بے قدری کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ انٹربینک میں ڈالر ایک روپے 65 پیسے اضافے کے بعد تاریخ کی بلند ترین سطح 204 روپے پر پہنچ گیا ہے ۔ آج کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی سٹاک مارکیٹ میں 800 سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی اور 100 انڈیکس 41 ہزار 213 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا ہے ۔