کراچی: وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پنجاب کے وزیراعلی بزدار کے خلاف سازشیں کرکے ناکام ہونے والے فواد چوہدری نے اب سندھ کے وزیر اعلی کے خلاف سازشیں شروع کردی ہیں۔
وزیر اطلاعات فواد چودھری کی کراچی میں نیوز کانفرنس پر رد عمل میں ناصر حسین نے کہا کہ فواد چودھری کو پہلے جہانگیر ترین نے کرایہ پر لیا تھا اب متحدہ نے لے لیا ہے۔ یہ وہ ہی فواد چوہدری ہیں جنہوں نے بزدار کے خلاف دس صفحوں کا ایک خط لکھا تھا کہ یہ نااہل ہے۔ فواد چودھری پنجاب کے وزیراعلیٰ بننا چاہتے ہیں۔
ناصرحسین نے مزید کہا کہ فواد چودھری سندھ حکومت سے این ایف سی کے تحت دیئے گئے فنڈز کا حساب لینے کا حق نہیں رکھتے۔یہ سندھ اسمبلی کو حق ہے کہ سندھ حکومت سے پائی پائی کا حساب لے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی صلاحیتوں سے وفاق ناصرف پریشان ہے بلکہ خوف زدہ ہے۔ وفاق سندھ کے وزیر اعلیٰ کے خلاف سازشیں کر رہا ہے ۔ فواد چودھری زرداری فیملی کے خلاف بیان بازی کر کے اپنا سیاسی قد بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
قبل ازیں نیوز کانفرنس میں فواد چودھری نے کہا تھا کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ہر 5 سال کے بعد ایک شخص کو ربر اسٹمپ کے طور پر سندھ کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں بٹھا دیا جاتا ہے جس کی تاریں زرداری خاندان کے پاس ہوتی ہیں جو اسے کٹھ پتلی کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور صوبائی اسمبلی کی حیثیت محدود ہے، صوبے کے حوالے سے فیصلہ سازی کا اختیار وزیراعلیٰ یا سندھ اسمبلی کے پاس نہیں بلکہ سارا اختیار ان کے پاس ہے جو بلاول ہاؤس میں بیٹھتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گورنر راج کی آئین میں گنجائش نہیں، یہ جمہوری کام نہیں، سندھ میں آئین کی دفعہ 140 اے نافذ ہونی چاہیے جس کی ذمہ داری سپریم کورٹ کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں پورے ملک میں لوڈشیڈنگ کا سامنا رہا لیکن کراچی میں بری ریکوری والوں کے سوا شہر میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی کیوں کہ وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کو 500 میگا واٹ اضافی بجلی فراہم کی تھی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہر برس گرمی میں کراچی میں بجلی کا شدید بحران ہوتا ہے لیکن وفاقی حکومت کے خصوصی انتظامات کی بدولت کراچی کے شہریوں کو گرمی میں لوڈشیڈنگ بھگتنی نہیں پڑی اور اس کے باعث آنے والے دباؤ کے نتیجے میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ٹرپنگ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی وفاق کی سیاست سے خود کو علیحدہ کرتے ہوئے قوم پرست سیاست کررہے ہیں جس کی وجہ سے یہاں تعصب پھیلایا جاتا ہے حالانکہ کراچی اور سندھ کے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پورا پاکستان تکلیف برداشت کرتا ہے۔