اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اجتماعی زیادتی کیس میں ملزمان کی بریت کیخلاف مختاراں مائی کی نظرثانی کی استدعا مسترد کر دی۔جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مختاراں مائی زیادتی کیس میں ملزمان کی بریت کے خلاف نظرثانی اپیل کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے ملزمان کی بریت کیخلاف مختاراں مائی کی نظرثانی کی استدعا مسترد کر دی۔
وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ جرم دور دراز کے علاقے میں ہوا۔ فیصلے میں لکھا گیا کہ مختاراں مائی پر زخم کا کوئی نشان نہیں۔ ریکارڈ سے بتاؤں گا کہ جسم پر زخم کے نشان تھے۔ آیا جرح میں ملزم کا اعتراف دفاع کو متاثر کرے گا۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ نظر ثانی میں اپیل کے گراؤنڈ (دلائل) نہیں لئے جا سکتے۔ نظرثانی میں صرف فیصلے کی غلطی کا بتایا جاتا ہے۔ کیس کو مختصر کریں ورنہ یہ دس سال یونہی پڑا رہے گا۔ فیصلے میں اٹھائے گئے نکات کو کسی دوسرے کیس میں زیرغور لائیں گے۔ کیس میں معروضات لکھوا دیں کسی دوسرے کیس میں ان نکات کا جائزہ لیں گے۔ بعدازاں عدالت عظمیٰ نے سماعت کے بعد کیس کو نمٹا دیا۔