اسلام آباد: سپریم کورٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کےاہلیت کے متعلق کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔
شیخ رشید کی نااہلی کے خلاف درخواست ن لیگی رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ن لیگی رہنما کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی تھی۔
سپریم کورٹ نے 20 مارچ کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ آج سنایا جائے گا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شیخ رشید عدالت پہنچ چکے ہیں ، عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہناتھا کہ "مجھے سب سے منع کیا تھا کہ میں عدالت نہ جاؤں لیکن میں فیصلہ سننے کے لیے آگیا ہوں "۔ فیصؒلہ جو بھی ہوا ہم اس قبول کریں گے "۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما شکیل اعوان نے شیخ رشید کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا کہ شیخ رشید نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثے چھپائے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ شیخ رشید نے گھر کی قیمت ایک کروڑ 2 لاکھ ظاہر کی جب کہ گھر کی بکنگ 4 کروڑ 80 لاکھ سے شروع کی گئی تھی۔درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ فتح جنگ کے موضع رامہ میں زمین زیادہ لیکن کاغذات میں کم ظاہر کی گئی ہے۔ریکارڈ کے مطابق شیخ رشید کی زمین ایک ہزار 81 کنال ہے لیکن انہوں نے کاغذات نامزدگی میں 968 کنال اور 13 مرلہ ظاہر کی ہے۔