قطری وزیر خارجہ شیخ محمد عبدالرحمان الثانی کہ کہنا ہے کہ حالیہ بحران کی اصل وجہ کے بارے میں تو معلوم نہیں البتہ یہ ضرور ہے کہ اس بحران کی وجہ الجزیرہ اور ایران تو ہر گز نہیں ہے،اُنھوں نے یہ بات پریس میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اُن کا مزید کہنا تھا کہ قطر کی بھی وقت بات چیت کے لیے تیار ہے
شیخ عبد الرحمان الثانی نے پریس کانفرنس میں مزید کہا 'امور خارجہ سے متعلق باتیں کے بارے میں کسی کو بات کرنے کا حق نہیں ہے الجزیرہ میڈیا
نیٹ ورک قطر کا اندرونی معاملہ ہے اور قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے اور اس پر پابندیاں لگانے والے ممالک کے ساتھ اس میڈیا نیٹ ورک کی قسمت کے بارے میں کوئی بات نہیں کی جائے گی۔قطر کے اندرونی معاملات کے حوالے سے فیصلے قطر کی خود مختاری کے فیصلے ہیں اور کسی کو ان میں دخل اندازی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
دوسری طرف مراکش نے خوراک سے بھرا ایک جہاز قطر روانہ کیا تھا ۔ مراکش کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خوراک بھیجنے کا تعلق قطر اور سعودی عرب کے درمیان سیاسی بحران سے نہیں بلکہ یہ محض قطری عوام کے لیے ہے
یاد رہے سعودی عرب، بحرین، یمن متحدہ عرب امارات اور مصر نے قطر پر شدت پسندی کو فروغ دینے کے الزام لگانے کے بعد قطر پر پابندیا عائد کر دین تھیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.