پندرہ ماہ میں گذشتہ چار سالوں کاملبہ صاف کیا، کشکول ، غلامی کی زنجیریں توڑ دیں، آئیں ایک قوم ہوجائیں: وزیر اعظم شہبا زشریف 

پندرہ ماہ میں گذشتہ چار سالوں کاملبہ صاف کیا، کشکول ، غلامی کی زنجیریں توڑ دیں، آئیں ایک قوم ہوجائیں: وزیر اعظم شہبا زشریف 

اسلام آباد : وزیر اعظم شہبا زشریف نے قوم سے خطاب میں کہاکہ اپریل 2022 کو مجھے جو ذمہ داری بطور وزیر اعظم سونپی تھی۔ یہ مقدس امانت اگست 2023  کو اہم نگران حکومت کے حوالے کردیں گے۔ یہ اللہ کا کرم ہے کہ پندرہ ماہ میں گذشتہ چار سالوں کاملبہ صاف کیا۔بد نظمی، کرپشن، سازشوں کی آگ بجھائی۔

انہوں نے کہا کہ  گذشتہ حکومت کی بارودی سرنگوں کی آگ بجھائی۔سواسا ل ناامید ی سے امید کی طرف سفر تھا۔ہمارا سفر بے روزگار سے روزگارکی طرف تھا۔ مخلوط حکومت نے بہت زیادہ مشکلات کاسامنا کیا۔ اس حکومت نے ایک معیار اور سمت متعین کی  کہ سازشوں کے باوجود ملک وقوم کو بحرانوں سے نکالا جاسکتاہے۔ ہم نے سیاست نہیں کی ریاست کی حفاظت کی۔ ہم نے سیاست نہیں ریاست کوبچایا۔ہم نے ریاست کی حفاظت کی۔

ہم نے ہمت نہیں ہاری اور  آئی ایم ایف پروگرام  بحال کیا۔ پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے والوں کاخواب مٹی میں مل چکا ہے۔  میں دوست ممالک کاشکر یہ اداکرتا ہوں۔ میں دوست ممالک ، چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو معاشی مشکلات سے  نکالنے میں جو کردارادا کیا وہ قابل ستائش ہے۔ میں  وزیر خارجہ بلاول بھٹو ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور پاکستان کے آرمی چیف کی شبانہ روز محنت کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ہم قرض لیتے لیتے اپنی ساکھ مجروح کرچکے ہیں۔ وقت آگیا ہےکہ ہمیں اپنا کھویا ہوام مقام حاصل کرناہے۔ اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے معاشی بحالی کا جامع پلان تیار کرلیاگیاہے۔ زراعت، صنعت آئی ٹی اور معدنیات میں سرمایہ کاری کی راہیں ہموار ہورہی ہیں۔


ہم اس منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کرائیں گے۔ کاروباری اور سرمایہ کار افراد کا اعتماد بحال ہورہا ہے۔ پاکستان  کی معیشت بہتر ہونے کی گواہی آچکی ہے۔ 30 جون کو آئی ایم ایف کے سٹاف لیول معاہدہ کا اعلان ہوا ۔ کاروباری افراد نے سٹاک مارکیٹ سے اعتمادکا بھرپور اظہار کیا۔ سٹاک مارکیٹ میں بڑااضافہ ہوا اور ریکارڈ قائم ہوا۔ 

 اب ہمارے سامنے ایک ہی راستہ ہے کہ کشکول توڑ دیں۔ مقروض رہنا چھوڑ دیں۔ اپنے پیروں پر  کھڑنے  ہونے کی عادت اپنائیں، اس کا ہر اول دستہ آپ لوگ ہیں۔ قرض لینا چھوڑ دیں غلامی کی زنجیریں توڑ دیں۔ 

یہ سفر تب ہی طے ہوسکتا ہے ، زنجیریں تب ہی کٹ سکتی ہیں اگر ہم دیانتداری سے عوام اور ملک کی خدمت کاریکاررڈ کتھتے ہیں،۔ پوری قوم یکسو ہے قرض کی زندگی نامنظور ہے۔  نواز شیف2013 سے 2018 تک ملک کو ترقی کی راہ پر لائے تھے پھر لائیں گے انشا اللہ، جس طرح نوجوانوں کو روزگارمہیا کیا تھا پھر مہیا کریں گے انشا اللہ ۔ آئیں نفرتیں مٹائیں اور محبتیں تقسیم کریں اور ایک قوم ہوجائیں۔

مصنف کے بارے میں