اسلام آباد: وفاقی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلم سومرو نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی ایک ناسور ہے، بدقسمتی سے ہمارے ہاں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کم عمری سے ہی اس لت میں مبتلا ہورہی ہے جس کے سدباب کے لئے حکومت انتہائی سنجیدہ ہے۔
تمباکو نوشی کے خلاف کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم کرومیٹک کے سی ای او شارق خان نے وفاقی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر شازیہ صوبیہ سومرو سے ان کے دفتر میں ملاقات کی، اس موقع پر شارق خان نے ڈاکٹر شازیہ صوبیہ سومرو کو تمباکو نوشی کے خاتمے کے حوالے سے کرومیٹک کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
شارق خان نے کہا کہ سگریٹ کے متبادل کے طور پر نوجوانوں میں شیشہ، ای سگریٹ اور نکوٹین پائوچز کا استعمال عام ہو رہا ہے، نوجوانوں کو یہ بات سمجھانے کی ضرورت ہے کہ سگریٹ کے متبادل اشیاء بھی سگریٹ ہی کی طرح نقصان دہ ہیں اس لئے شیشہ، ای سگریٹ اور نکوٹین پاؤچز پر بھی حکومت کو فوری پابندی عائد کرنی چاہئے تاکہ نوجوان نسل اس لعنت میں مبتلا ہو کر اپنی صحت اور پیسے کا ضیاع نہ کریں۔
اس موقع پر ڈاکٹر شازیہ صوبیہ سومرو نے کہا کہ پاکستان میں 12 سو سے زائد بچے روزانہ تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں، یہ صورتحال تشویش ناک ہے اور اس کے سد باب کے لئے حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے، سگریٹ کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ڈاکٹر شازیہ صوبیہ سومرو نے کہا کہ تمباکو نوشی کے خاتمے کے لئے کرومیٹک کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔