چیئر مین پی ٹی آئی نے نشترٹو ہسپتال کو صرف اس لئے نظر انداز کیا کہ کہیں نواز شریف کو کریڈٹ نہ مل جائے: وزیر اعظم

چیئر مین پی ٹی آئی نے نشترٹو ہسپتال کو صرف اس لئے نظر انداز کیا کہ کہیں نواز شریف کو کریڈٹ نہ مل جائے: وزیر اعظم
سورس: File

ملتان:  وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا  کہ پی ٹی آئی حکومت نے 4 سال برباد کردیئے ۔  عمران نیازی 4 سال ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہے اور چور ڈاکو کے نعرے لگاکر وقت برباد کیا۔ چیئر میں پی ٹی آئی نے زیر تعمیر نشتر ۔ٹو ہسپتال کو صرف اس لئے نظر انداز کیاگیا کہ کہیں مسلم لیگ ن اور نواز شریف کو کریڈٹ نہ مل جائے ۔

ملتان میں زیر تعمیر نشتر ٹو ہسپتال کے معائنے کے دوران گفتگو کرتےہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 2018 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کیا تھا اور تمام لوازمات مکمل کیے تھے۔  الیکشن کے بعد جوعمران نیازی کو کندھوں پر بیٹھا کر اقتدارمیں لائے تھے انہیں چاہیے تھا کہ عمران نیازی سے یہ ہسپتال بنواتے تاکہ دکھی انسانیت کی خدمت ہو سکتی لیکن پی ٹی آئی حکومت نے زیر تعمیر نشتر- ٹو ہسپتال کے لیے صرف 3، 4 ملین روپے مختص کئے جو ایک مذاق تھا۔ 

 وزیراعظم نے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اور ضلعی انتظامیہ کے افسران کو اس منصوبے کی تکمیل کے لئے دن رات کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو حمزہ شہباز کی قیادت میں مختصر مدت کےلئے پنجاب میں خدمت کاموقع ملا لیکن جو کچھ ان کے ساتھ ہوا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔ ماضی میں ہماری حکومتیں ختم نہ کی جاتیں اور عمران نیازی کو اقتدار میں نہ لایا جاتا تو پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہوتا ۔

وزیراعظم نے کہاکہ مجھے بتایا گیا ہے کہ اس ہسپتال کی تعمیر 30 ستمبر تک مکمل ہو جائے گی اور ہسپتال کے لئے مشینری بھی درآمد کر لی گئی ہے۔ یہ عوامی خدمت کا منصوبہ ہے۔ 

انہوں نے ملتان میں میڈیکل سٹی بنانے کا اعلان کرتےہوئے کہا کہ اس حوالے سے منصوبے کا وہ تفصیلی جائزہ لیں گے۔ انہوں نے اس امید کا اظہارکیاکہ آئندہ الیکشن کے نتیجے میں جو بھی حکومت بنے تمام قوتیں مل کر پاکستان کے لئے اپنی صلاحتیں بروئے کارلائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، گورنر پنجاب انجینئر بلیغ الرحمن، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ واضح رہے کہ 500 بیڈز پر مشتمل نشتر -ٹو ہسپتال سے جنوبی پنجاب کے دور دراز علاقوں کے عوام مستفید  ہوں گے۔ 

مصنف کے بارے میں