نئی دہلی: ہندوستانی دارالحکومت نئی دہلی میں مون سون کی شدید بارشوں نے تباہی مچادی اور ملک کے شمال میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے گزشتہ تین دنوں میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہوگئے۔ طوفانی بارش نے نئی دہلی کے کچھ حصوں کو پانی سے بھر دیا جس سے سڑکیں ڈوب گئیں اور رہائشی پھنس گئے۔ نئی دہلی کے اسکول بھی پیر کے روز سے بند ہیں۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا نیوز ایجنسی کے مطابق، شمالی پہاڑی ریاستیں سب سے زیادہ متاثر ہوئیں، جہاں ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ ریاستوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 10 افراد ہلاک ہوئے۔ایک شخص نئی دہلی میں اور چار ہندوستانی زیر کنٹرول کشمیر میں ہلاک ہوئے۔
ہندوستان کی موسمیاتی ایجنسی نے آنے والے دنوں میں شمال میں مزید تیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ اس نے کہا کہ ملک بھر میں مون سون کی بارشیں پہلے ہی معمول سے تقریباً 2 فیصد زیادہ بارشیں لے چکی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں بھی جہاں مون سون کی بارشیں ہو رہی ہیں وہیں حکام سیزن کے پہلے سیلاب کے لیے الرٹ ہیں۔ جبکہ بھارت نے ڈیموں کا پانی دریائے راوی میں موڑ دیا جو بھارت سے پاکستان میں بہتا ہے۔
پاکستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق مشرقی پنجاب میں نشیبی علاقوں سے لوگوں کا انخلا جاری ہے۔ حکام نے بتایا کہ نارووال، سیالکوٹ اور دیگر مقامات کے دیہاتوں سے 500 سے زائد افراد کو منتقل کیا گیا۔
پاکستان میں 25 جون سے اب تک موسم سے متعلقہ واقعات میں کم از کم 80 افراد ہلاک اور 182 زخمی ہو چکے ہیں کیونکہ اس اسلامی ملک میں شدید بارشوں نے دسیوں ہزار افراد کو متاثر کیا۔