کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں تھوڑے وقت میں زیادہ بارش ہوئی جس کی وجہ سے مسائل ہوئے۔ افسوس ہوتاہے کہ معاملے کو لسانی بنا دیا گیا ہے۔ میں خود گاؤں گیا تھا رات کو ہی واپس آگیاتھا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ متحدہ کے لوگ جھوٹ بولتےہیں۔ اب لسانی بنیادوں پر باتیں کررہے ہیں ۔ افسران کراچی میں موجود تھے۔ سیکرٹری بلدیات ،ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ ،ڈپٹی کمشنر کراچی میں موجود تھے۔ اب بلدیاتی الیکشن آنےہیں تو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کررہے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ابھی مصطفی کمال زہر اگل رہاہے ۔ پی ٹی آئی کو کراچی نے 14ایم این اے دئیے انہوں نےکچھ کیا؟ یہ ساڑھے تین سال وزیراعظم رہے ایک رات کراچی میں قیام نہیں کیا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ سےچوری تم کرو الزام ہمیں دو۔ کے فور منصوبہ پی ٹی آئی دور میں بند کرایاگیا۔ کراچی میں انتظامیہ اور کابینہ نے بھرپور کام کیا ۔ خیبر پختونخواہ میں بارشیں ہوئی ہیں مگر وہاں نہیں دکھاتے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی جنوبی میں 343ملی میٹر بارش ہوئی۔ سال 2020میں جولائی میں 151ملی میٹر بارش ہوئی ۔گزشتہ سال اکیس سےستائیس اگست تک400ملی میٹر بارش ہوئی۔ اگر روزانہ تیس ملی میٹر بارش پڑے تو صورتحال کنٹرول میں رہتی ہے۔ اگر شارٹ اسپیل میں طوفانی بارش ہو تو مسائل ہوتے ہیں۔ اس سال ضلع جنوبی میں ایک دن میں 232ملی میٹر بارش ہوئی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ تین گھنٹے کے دوران آٹھ سے گیارہ بجے تک 127 ملی میٹر بارش ہوئی۔ لندن میں سال کے300 دن بارش ہوتی ہے وہ اسی طرح ڈیزائن ہے ۔