اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جنہوں نے ہمارے گریباں پر ہاتھ ڈالا، ان پر بھی کوئی ہاتھ ڈالے گا۔ پانچ سال کی حکومت میں نواز شریف دور کا کوئی کرپشن سکینڈل ملے تو ہم ذمہ دار ہیں۔
یہ بات انہوں نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اطلاعات نے اعتراف کیا کہ عدالتوں میں کیمرے لگیں تاکہ پتا چلے کہ ہو کیا رہا ہے، ہماری تو پہلے دن سے یہ ڈیمانڈ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں کوئی انصاف نہیں ہے صرف زباں بندی اور انتقام کی کوشش ہے۔ یہ سلسلہ نہ پہلے چلا نہ اب چلے گا۔ اس ملک کے انصاف کے نظام کے بنیادی تقاضے پورے نہیں ہوتے۔ اس کیس میں ہمارے خاندان اور دوستوں کو ملوث کیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس کیس کی حقیقت بالکل واضح کر دی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر چیئرمین نیب قانون جانتے ہوں اور ہائیکورٹ کا فیصلہ پڑھ لیں تو ان پر حقیقت عیاں ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزرا کا نیب کے ساتھ کیا تعلق ہے جب وہ پریس کانفرنس کرتے ہیں تو پتا چل جاتا ہے کہ نیب کون چلا رہا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ مالی فائدے کا کوئی الزام نہیں ہے، ایسے کیسز کے بعد کوئی سرکاری افسر کام کرنے کو تیار نہیں ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سرکاری افسر کہتے ہیں جب تک نیب کا یہ نظام رہے گا کام نہیں ہو سکتا۔ احتساب کرنا ہے تو پتا کریں کہ چینی میں 700 ارب کس نے کھایا۔ ہر ہفتے حکومت کا نیا سکینڈل سامنے آتا ہے لیکن نیب کو نظر نہیں آتا۔ بدقسمتی ہے عمران خان، اس کے کرائے کے وزرا اور نہ ہی چیئرمین نیب نے تاریخ پڑھی ہے۔