لاہور: پرائس کنٹرول کمیٹی میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس وقت صوبہ پنجاب میں کام کرنے والے کم از کم 4 ہزار آڑھتی مہنگائی کا باعث بنے ہوئے ہیں۔
تفصیل کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کے زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مہنگائی کی روک تھام کیلئے ضروری ہدایات جاری کی گئیں۔
وزیر خزانہ نے ہدایت جاری کی کہ مسابقتی کمیشن اس صورتحال کی کڑی اور انتہائی سخت نگرانی شروع کرے کیونکہ اس وقت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں قیمتوں میں اضافے اور ذخیرہ اندوزی کے مسائل سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی روک تھام کیلئے عید الاضحیٰ پر ورکنگ گروپ قائم کر دیا ہے۔
اجلاس کے دوران آگاہ کیا گیا ہے کہ اس وقت صوبہ پنجاب کے آڑھتی مہنگائی کی بڑی وجہ ہیں۔ یہ لوگ ناصرف ذخیرہ اندوزی میں ملوث ہیں بلکہ اجناس، پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں بڑھا کر بھاری منافع بھی اپنی جیبوں میں ٹھونس رہے ہیں۔
شوکت ترین نے مسابقتی کمیشن، وزارت فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ اور صوبائی چیف سیکرٹریوں کو سختی کیساتھ ہدایت جاری کی کہ آپس میں مکمل کوآرڈینیشن کیساتھ ایسا لائحہ عمل مرتب کیا جائے جس سے مہنگائی کو کنٹرول کیا جا سکے۔
انہوں نے اس موقع پر ہدایت جاری کی کہ مہنگی اشیا بیچنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے تاکہ عید الاضحیٰ پر عوام کو ریلیف دیا جا سکے۔