اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سرکاری اداروں کے تمام افسران اور دیگر ملازمین کو سختی سے ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اپنے اثاثہ جات کی تمام تر تفصیلات 31 جولائی تک جمع کرا دیں، بصورت دیگر ان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے یہ اہم فیصلہ پہلی بار لیا گیا ہے، اس سے پہلے پاکستان کی تاریخ میں کبھی اعلیٰ بیوروکریسی کے بیرون یا اندرون ملک اثاثوں کی جانچ پڑتال نہیں کی گئی تھی۔
تمام سرکاری ملازمین کی اثاثوں کی سکروٹنی عالمی اینٹی کرپشن نظام کے تحت کی جائے گی۔ اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے انھیں سخت قسم کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ بیوروکریسی کی جانب سے تمام اثاثوں کی جو تفصیلات جمع کرائی جائے گی، اس کا بیرون ممالک سے ملنے والی خفیہ معلومات کیساتھ جائزہ لیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے سخت تاکید کرتے ہوئے تمام اعلیٰ افسران اور سرکاری ملازمین پر یہ بات واضح کر دی گئی ہے کہ اپنے اثاثے چھپانے والوں کے تمام تر مقدمات کو احتساب عدالتوں کو بھجوا دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ یہ شرط بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی اصلاحات کا حصہ ہے۔
وفاقی حکومت نے تمام تر پبلک سیکٹر انٹر پرائزز، ڈویژنوں اور وزارتوں کے تمام افسروں اور دیگر ملازمین سے بیرون یا اندرون ملک جائیدادوں اور اثاثہ جات کی مکمل کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
حکومت کی جانب سے انہیں وارننگ دی گئی ہے کہ جو افسر یا ملازم رواں ماہ کی 31 جولائی تک اپنے اثاثوں کی تفصیل فراہم نہیں کرے گا ، اس کی بنیادی تنخواہ کا کارکردگی الاؤنس مجبوراً بند کر دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں تمام ڈویژنوں اور وفاقی وزارتوں کو مراسلے جاری کر دیئے گئے ہیں۔