کابل: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس کا کہنا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان سنجیدہ مذاکرات ہی افغان مسئلے کا حل ہے ۔
اپنے بیان میں نڈ پرائس نے کہا کہ محفوظ اور پُر امن افغانستان کے لیے فریقین مذاکرات کر کے سیاسی حل نکالیں ۔ افغانستان پر طاقت مسلط کر کے حکومت نہیں کی جا سکتی ۔ عوام کی مرضی اور حمایت سے ہی افغانستان پر حکومت چلائی جا سکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں سکیورٹی تعاون پر ترکی کے کردار کو سراہتے ہیں ۔
دوسری جانب امریکا اور ترکی کے درمیان کابل ائیر پورٹ کی سیکیورٹی کیلئے ہونے والے معاہدے کی طالبان نے مخالفت کر دی ہے ۔
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی اور امریکا کابل ائیرپورٹ کی سیکیورٹی کے دائرہ کار پر متفق ہو گئے ہیں ۔ افغان سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ کابل کے حامد کرزئی ائیرپورٹ پر نیا ڈیفنس سسٹم فعال کر دیا گیا ہے ۔
ترجمان طالبان نے کہا ہے کہ ہم ڈیڈلائن کے بعد کسی بھی غیر ملکی فوج کی افغانستان میں موجودگی کے خلاف ہیں ۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ واشنگٹن کے افغانستان سے انخلا کے بعد ترک فوج کے کنٹرول کے تحت ترکی اور امریکا نے کابل ایئر پورٹ کو محفوظ بنانے کے 'دائرہ کار' پر اتفاق کر لیا ہے ۔