نیویارک : ویسے تو دیکھا جائے تو انٹرنیٹ کی دنیا گوگل کے بغیر ویران ہے ، خودکار گاڑیوں سے لے کر ورچوئل رئیلٹی ہیڈسیٹ اور اسمارٹ کانٹیکٹ لینسز تک گوگل کے متعدد پراجیکٹس ہیں مگر اس کی اصل پہچان سرچ انجن ہی ہے۔
اور سب ہی گوگل پر روزانہ کچھ نہ کچھ سرچ کرتے ہیں، تاہم کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں گوگل کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔
ایسی چیزیں جن کے اشتہار بعد میں دیکھنا پسند آئی:
ہوسکتا ہے کہ آپ گوگل پر کسی وجہ سے ڈائپر ریش کے علاج کو تلاش کرنے کی کوشش کریں اور اگر ایسا ہی کچھ کرتے ہیں تو پھر آپ کو متعدد اشتہارات کے لیے تیار رہنا چاہئے۔ ہر بار جب بھی آپ کوئی ویب پیج اوپن کریں گے تو ہوسکتا ہے کہ آپ کی مطلوبہ سرچ سے متعلق اشتہار آپ کے سامنے آجائے۔
کسی قسم کے جرائم سے متعلق:
یہ کافی سنگین بھی ہوسکتا ہے، جیسے آپ گوگل پر سرچ کریں کہ کوئی ہتھیار کیسے بنایا جاتا ہے وغیرہ، چاہے ایسا تفریح کے لیے ہی کیوں نہ کیا گیا ہو، مگر مختلف ممالک میں سیکیورٹی ادارے اس طرح کی سرچز کو ہمیشہ ٹریک کرتے ہیں، اور آپ کا آئی پی ایڈریس ان کے ڈیٹابیس میں جاسکتا ہے۔
اپنے مرض کی علامات:
پہلی بات تو یہ ہے کہ جب طبی مسائل کا سامنا ہو تو اس کے لیے متعدد ویب سائٹس ایسی موجود ہیں، جہاں اس حوالے سے بہترین مواد دستیاب ہوتا ہے، مگر اپنے مرض کی علامات کو انٹرنیٹ پر سرچ کرنا ذہنی طور پر دھچکا پہنچا سکتا ہے، بلکہ بدترین اور بے چینی کا شکار کرسکتا ہے، تو اگر کوئی طبی مسئلہ ہو تو ڈاکٹر گوگل سے رجوع نہ کریں بلکہ کسی ڈاکٹر کے پاس چلے جائیں۔
جلد کے مسائل:
اگر چہرے پر کوئی دانہ یا دھبہ ہو تو گوگل نہ کریں۔ ایسا کرنے پر آپ کے سامنے اتنی زیادہ معلومات اور تصاویر آجائیں گی جو کہ ہلا کر رکھ دیں گی۔ ویسے تو عام طور پر دانے کچھ دن میں خود ٹھیک ہوسکتے ہیں، تاہم پھر بھی پریشانی ہے تو کسی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
ٹرانسلیشن:
کتنی بار آپ کو انگلش کے اردو ترجمے کے لیے گوگل سے رجوع کرنا پڑا؟ ایسا کرنے کی کوشش کرنی بھی نہیں چاہئے کیونکہ گوگل سے جو ترجمہ آپ کے سامنے آئے گا وہ شرمندگی کا باعث بن سکتا ہے بلکہ ہوسکتا ہے کہ جملے کا مطلب کچھ سے کچھ ہوجائے۔
کھٹمل:
یہ ننھے کیڑے یقیناً رات کی نیند خراب کرسکتے ہیں، تاہم اگر آپ ویسے ہی اس بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں یا دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ کیڑے کیسے پھیلتے ہیں تو ایسا نہ کریں کیونکہ ان کی تصاویر نیند اڑا دیں گی۔
تمباکو نوش افراد کے پھیپھڑے:
ہم میں سے بیشتر افراد تمباکو نوشی کے عادی ہیں اور ہوسکتا ہے کہ اکثر وہ اس عادت کے مضر اثرات کے بارے میں سوچتے بھی ہوں، انٹرنیٹ تمباکو نوشی کے عادی افراد کے بیمار پھیپھڑوں کی تصاویر سے بھرا ہوا ہے، جو کہ ہوسکتا ہے کہ آپ کو بہت زیادہ پریشان کردیں۔
اپنا نام:
یہ کوئی راز نہیں کہ انٹرنیٹ کے اس عہد میں پرائیویسی نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہ گئی، اگر آپ اپنے نام کو گوگل کریں گے تو بہت زیادہ امکان ہے کہ کچھ ناخوشگوار نتائج کا سامنا ہوجائے، آپ کی چند بری تصاویر، ماضی کی معلومات، غیر مناسب مواد وغیرہ، چونکہ وہ مواد یا تصاویر ڈیلیٹ کرنا آپ کے لیے ممکن نہیں تو اپنے نام سے سرچ کرنے سے بھی گریز کرنا چاہئے۔