اسلام آباد :(سردار شیرازخان )قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے احاطے میں غیر مجاز سوشل میڈیا انفلونسرز، یوٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف میڈیا کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سےجاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صرف رجسٹرڈ میڈیا تنظیموں سے وابستہ اوراپنے ادارے کے ویلڈ کارڈ کے حامل رپورٹرز، صحافی اور دیگر میڈیا اہلکاروں کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں داخلے کی اجازت ہو گی ، فیصلے کے مطابق سوشل میڈیا انفلونسرز جو ایوان کی کارروائی کو کور کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ خود کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) سے رجسٹرڈ کروائیں اور قومی اسمبلی کا سیشن کارڈ حاصل کریں۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے صدر پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن (PRA) کو فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا تاکہ اس سلسلے میں PRA کا موقف حاصل کیا جا سکے ،جس پر پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) کا کہنا تھا کہ وہ صرف اپنے ان رجسٹرڈ ممبران کے ذمہ دار ہیں جو پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی لسٹ میں شامل ہیں ، پی آر اے نے یوٹیوبرز، ٹک ٹاکرز اور دیگر سوشل میڈیا انفلونسرز سے لا تعلقی کا اظہار کیا۔
پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن (پی آر اے) کا کہنا ہے کہ پریس گیلری کمیٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کوئی بھی غیر متعلقہ شخص قومی اسمبلی کے ایوان کی پریس گیلری اور پریس لاؤنج میں داخل نہ ہو سکے ۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں یو ٹیوبر، ٹک ٹاکرز اور سوشل میڈیا انفلونسرز پر پابندی کا فیصلہ 23 دسمبر 2022 کو پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر 1 پر کچھ غیر مجاز یوٹیوبرز، ٹک ٹاکرز اور دیگر سوشل میڈیا انفلونسرز کی معزز اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ بدسلوکی کے تناظر میں کیا گیا ہے ، یوٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز بغیر اجازت پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں داخل ہوئے تھے ۔