کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور بلوچستان حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور کامیاب ہو گیا، ینگ ڈاکٹرز نے اسپتال کی ایمرجنسیز اور ٹراما سنٹرز کھولنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مذاکرات کا پہلا دور کامیاب ہونے کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) نے ہسپتال کے ایمرجنسیز اور ٹراما سینٹرز میں کام دوبارہ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، تاہم دونوں فریقین دیگر متنازعہ نکات کے حل کے لیے آج پھر مذاکرات کریں گے۔
وائی ڈی اے کے ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات کی منظوری تک سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز اور ان ڈور سروسز کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
دوسری جانب حکومت نے بدھ کے احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے ڈاکٹروں کو بھی رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مذاکرات میں حکومتی فریق کی قیادت صوبائی وزراء حاجی نور محمد دمڑ، میر نصیب مری اور حاجی میر محمد خان لہری نے کی جبکہ ڈاکٹرز کی طرف سے وائے ڈی اے کے صدر حفیظ مندوخیل اور دیگر عہدیداران نے نمائندگی کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت کے ریڈ زون میں مظاہرین کے داخل ہونے کی کوشش پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا تھا جس سے دس کے قریب نوجوان ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس سٹاف زخمی ہوا جبکہ پولیس نے 25 افراد کو گرفتار بھی کر لیا تھا۔
بعد ازاں ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کے عملے کی جانب سے شہر بھر کے ہسپتالوں کی ایمرجنسیز بند کر دیں اور بعد ازاں کوئٹہ میں کمشنر آفس کے قریب دھرنا دیا گیا۔مظاہرین کی جانب سے مطالبات کو تسلیم کرنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔