اسلام آباد: مریم اورنگزیب نے کہا براڈ شیٹ نے وزیراعظم عمران خان، ان کے وزیروں، نیب نیازی گٹھ جوڑ اور مشرف کے منہ کو کالا کر دیا ہے۔ سیلیکٹڈ وزیراعظم نے میڈیا کے ذریعے سیاسی مخالفین کو واسطہ دینے کی بات کی اور سیلیکٹڈ نے کہا کہ آئیں مل کر براڈ شیٹ پر بات کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا عمران خان ایسا نہیں ہو سکتا ایک آمر کی ملک کے خلاف سازش کو اپنے این آر او کے لیے استعمال کریں جبکہ براڈ شیٹ نے ایک آمر اور ایک سلیکٹڈ کے خلاف چارج شیٹ دی ہے۔ پرویز مشرف نے 600 کروڑ روپے ایک نجی کمپنی کو دیے اور آمر نے عوام کے پیسے جمہوریت کے خلاف استعمال کیے۔
اُن کا کہنا تھا پرویز مشرف ، پیپلز پارٹی، ن لیگ نے براد شیٹ کو پیسے نہیں دیے کیونکہ یہ جھوٹ تھا، شہزاد اکبر نے عمران خان کے حکم پر براڈ شیٹ کے ساتھ مذاکرات کیے، نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان کوئی سرکاری معاہدہ نہیں ، یہ قانونی نہیں ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ نیب کے دستاویزات میں تھا کہ اربوں کھربوں کی ریکوری ہوئی لیکن پرویز مشرف نے پچیس ملین ڈالر نہیں دیے کیونکہ ریکوری نہیں ہوئی تھی اور جھوٹ بولا گیا تھا۔ پہلے مشرف نے نقصان پہنچایا ، اب عمران خان نے 450 کروڑ روپے دیے، کہا جا رہا ہے ہم ملک کا پیسہ آپ کو دیں گے، ہمیں کتنا کمیشن دیں گے۔ شہزاد اکبر کے مذاکرات کو پبلک کیا جائے، کتنا کمیشن لیا گیا، اس کی تحقیقات کی جائیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جو ریکوری ہوئی، جس کا براڈ شیٹ دعویٰ کرتا ہے، وہ کس سرکاری خزانے میں جمع کرائی، وہ ریکوری نیب نیازی گٹھ جوڑ میں کی جارہی ہے، براڈ شیٹ نے کہا کہ شریف فیملی نے رابطہ نہیں کیا، نیب اور براڈ شیٹ کا کوئی معاہدہ نہیں تو شریف فیملی کیوں رابطہ کرے گی۔
ترجمان مسلم لیگ ن نے مزید کہا کہ این آر او اپوزیشن نہیں اب عمران خان مانگ رہے ہیں کیونکہ پاکستان کی تاریخ کی منی لانڈرنگ تو اب ہو رہی ہے جبکہ کرسی پر بیٹھ کر این آر او کی تلاش وہ خود کر رہے ہیں۔