واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ اب اقتدار چھوڑیں گے نہیں، انہیں وائٹ ہاؤس سے نکالا جائے گا۔ امریکی ایوان نمائندگان نے انھیں 25 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ہٹانے کی قرارداد منظور کر لی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار سے ہٹانے کی قرارداد کے حق میں 223 جبکہ مخالفت میں 205 ووٹ پڑے۔ اس قرارداد میں نائب صدر مائک پنس پر زور دیا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کیپٹل ہل پر حملے کیلئے اکسانے پر پچیسویں آئینی ترمیم کے تحت کارروائی کی جائے۔
آئینی ترمیم پر آج امریکی ایوان نمائندگان میں بحث اور ووٹنگ ہوئی۔ امریکی نائب صدر مائیک پنس نے صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے سے انکار کیا تھا ادھر نومنتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے انکار کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے بھی اپنی راہیں جدا کر لی ہیں۔ ایوانکا ٹرمپ کا کہنا ہے وہ تقریب میں ضرور شریک ہوں گی۔
خیال رہے کہ نومنتخب امریکی صدر جوزف بائیڈن کی تقریب حلف برداری 20 جنوری کو دارالحکومت واشنگٹن میں ہوگی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے شدید خدشات اور دوبار ہنگامی آرائی ہونے کا خطرہ ہے۔ صورتحال کے پیش نظر امریکی سیکیورٹی اداروں نے ہنگامی حالت کا نفاذ کر دیا ہے۔
امریکی ایف بی آئی نے خبردار کیا ہے کہ 20 جنوری کو نومنتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے دوران واشنگٹن میں مسلح احتجاج کا خطرہ ہے۔