واشنگٹن:گزشتہ برسوں میں امریکی حکام نے ہزاروں کم عمر دلہنوں کے بڑی عمر کے شوہروں کی درخواستوں کی منظوری دی ان دلہنوں میں ایشیائی لڑکیاں بھی شامل ہیں،ایسی دلہنوں کی امریکہ آمد کو قانونی طور پر جائز اور ضابطہ قانون کے تحت قرار دیا گیا ہے۔
جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق یہ امر اہم ہے کہ امریکی امیگریشن اور شہریت ایکٹ میں اس تناظر میں شادی کے لیے کم سے کم عمر کی حد مقرر نہیں ہے۔ اس حوالے سے جمع کی جانے والی درخواستوں میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ آیا شادی جائز طریقے سے کی گئی ہے۔
اس میں دلہن کے ملک کے قانون کو بھی دیکھا جاتا ہے۔ امریکہ میں بالغ اور کم عمر لڑکی سے شادی عام نہیں ہے۔ بعض امریکی ریاستوں نے ایسی شادیوں پر پابندیاں بھی عائد کر رکھی ہیں۔
بالغ افراد کی جانب سے اپنی کم عمر جیون ساتھیوں یا منگیتروں کو امریکہ لانے کے لیے اس وقت کم از کم 5 ہزار درخواستیں جمع کرائی جا چکی ہیں۔ ان میں سے تقریباً 3 ہزار درخواستیں کم عمر دلہنوں کی جانب سے جمع کرائی گئی ہیں، جو بڑی عمر کے اپنے شوہروں کو امریکا بلانا چاہتی ہیں۔