اسلام آباد :سابق وزیر اعظم شہباز شریف کاکہنا ہے کہ نوازشریف سے درخواست کروں گا کہ وزیراعظم کا عہدہ قبول کریں، مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کی امیدوار ہوں گی ۔شہبازشریف نے اسلام آباد میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ نوازشریف سے درخواست کروں گا کہ وزیراعظم کا عہدہ قبول کریں، مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کی امیدوار ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی اور نوازشریف کی مشاورت سے وزیراعلیٰ کی امیدوار مریم نواز ہوں گی۔ان کا کہنا تھاکہ سندھ میں پیپلزپارٹی اورپنجاب میں ن لیگ کو اکثریت حاصل ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھاکہ ہمارے امیدوار نوازشریف ہیں، ان سے درخواست کروں گا کہ وزیراعظم کا عہدہ قبول کریں۔
میاں شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ چودھری شجاعت حسین کا شکر گزار ہوں جنہوں نے آج مدعوکیا۔ ان کاکہنا تھا کہ الیکشن میں ایک د وسرے کے خلاف باتیں کرتے ہیں وہ مرحلہ ختم ہوچکا ،اب پارلیمان وجود میں آنے والی ہے۔ معیشت کواپنے پائوں پر کھڑاکرنا ہے۔ سب سے بڑا چیلنج معیشت کو سنبھالنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے اختلافات ختم کرکے ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔آئی ایم ایف معاہدے نے پاکستان کو استحکام دیا۔ پاکستان میں جومہنگائی ہے اس کو کم کرنا ہے۔ پاکستان کے قرضوں کو کم کرنا ہے۔آج ہم قوم کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ انتخابات میں جس کا جو مینڈیٹ آیا ہے اس کو تسلیم کرتے ہیں۔پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو ووٹ دینے کافیصلہ کیا ہے ا س پر ان کے شکر گزار ہیں۔ آج جو جماعتیں یہاں اکٹھی ہوئی ہیں وہ دو تہائی اکثریت رکھتی ہیں۔اگر پی ٹی آئی کے پاس اکثریت ہے تو وہ لے آئے ہم سب اس کا احترام کریں گے ۔
پی ڈی ایم حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔نواز شریف سے درخواست کروں گاکہ وہ وزیر اعظم کا عہدہ قبول کریں۔ پارٹی اورنواز شریف کی مشاورت سے پنجاب کی وزیر اعلی کی امیدوار مریم نواز ہوں گی ۔سندھ میں پیپلز پارٹی پنجاب میں ن لیگ کو اکثریت حاصل ہے۔ اختلافات کو بھلا کر اکٹھے ہوں۔ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم اس سپلٹ مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں سابقہ اتحادی جماعتوں کے قائدین آصف علی زرداری، خالد مقبول صدیقی، چودھری شجاعت حسین، صادق سنجرانی اور شہباز شریف پریس کانفرنس میں شریک تھے ۔مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے اپنی رہائش گاہ پر سابقہ اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا تھا۔
اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ پہلی ترجیح معاشی ایجنڈا ہونا چاہیے۔ سابق صدر آصف زرداری نے کہاکہ مل کر حکومت بنائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مل بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔آج ہم نے طے کیا ہے کہ مل بیٹھ کر حکومت بنائیں گے۔ مصالحت کے عمل میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے۔ ہم نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑے ہیں۔پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے۔
ایم کیوایم کے خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ سب مل کر جمہوریت کو مضبوط کریں گے ۔ایم کیو ایم نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی۔ شہباز شریف کا پہلے بھی ساتھ دیا تھا اب بھی دیں گے۔
استحکام پاکستان پارٹی کے عبدالعلیم خان نے کہا کہ ایسے فیصلے کرنے ہوں گے جو ملک کے عوام کے مفاد میں ہوں۔ میاں صاحب کی حکومت کے لیے دعا گو ہوں ۔