اسلام آباد: سینئر صحافی ارشد شریف قتل از خوڈ نوٹس کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سربراہ جے آئی ٹی اویس کا عدالت میں اہم انکشاف ہوئے ہیں۔
سربراہ جے آئی ٹی نے بتایا کہ ہمیں ارشد شریف کے قتل سے متعلق ابھی تک کوئی مواد نہیں ملا۔ کینیا کے حکام ہمیں تفتیش کیلئے مکمل رسائی نہیں دے رہے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر حمان نے کہا کہ کینیا کے حکام نے ابھی تک ہمیں جائے وقوعہ تک رسائی ہی نہیں دی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کینیا نے ابھی صرف باہمی قانونی معاونت کی حد تک پاکستان کیساتھ رضامندی ظاہر کی ہے۔ ہم نے دو رپورٹس جمع کرائی ہیں۔پہلی رپورٹ دفتر خارجہ کی جبکہ دوسری رپورٹ جے آئی ٹی کی ہے۔
عامر رحمان کا کہنا ہے کہ کینیا نے باہمی قانونی تعاون سے متعلق پاکستان کی درخواست منظور کر لی ۔ ارشد شریف کی گاڑی پر گولیاں چلانے والے دو پولیس حکام کیخلاف کینین حکام نے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے ۔