اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ الیکٹورل ریفارمز انتہائی اہم چیز ہے ، حکومت اسے مجموعی طور پر نہیں لائی ، پہلے صدارتی ریفرنس بھیجا پھر آرڈیننس نافذ کر دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحماں نے کہا کہ حکومت اپنے اقدامات سے اداروں کو ایک دوسرے کیخلاف کھڑا کر رہی ہے۔ ہم انتخابی اصلاحات پر بات چیت کیلئے تیار تھے۔ اپوزیشن اپنی افادیت اپنے اعداد سے نہیں منواتی اگر یہ لوگ شفافیت سے چلیں تو ہمارے نمبر زیادہ ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام پر بم گرا دیا ، عوام پر کبھی پٹرول کا بم گرتا ہے تو کبھی گیس کا گرا دیا جاتا ہے۔ حکومت نے عوام کو بھوک اور افلاس میں مبتلا کردیا ہے۔ حکومت کی طرف سے مہنگائی میں اضافے سے عوام میں اضطراب پیدا ہو رہا ہے۔ حکومت نے غریب کے منہ سے روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا ہے
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت کو غریبوں کی کوئی پروا نہیں، اسے اپنی شاہ خرچیوں کی فکر ہے۔ حکومت نے ڈھائی سال میں ہر پاکستانی کو پونے 2 لاکھ کا مقروض کردیا ہے۔ حکومت نے ڈھائی سال میں جو قرض لیا بتایا جائے اس کا پیسہ کہاں گیا؟ انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل پر آواز اٹھانا اپوزیشن کا حق ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ حکومت عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈال رہی ہے۔ حکومت پارلیمان کے حقوق چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ صدر مملکت آرڈیننس کی فیکٹری بن چکے ہیں۔ آئین کو تبدیل کرنے کا بل پارلیمنٹ میں پڑا ہوا ہے۔