اسلام آباد:وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہاہے کہ سعودی حکومت کے ساتھ روڈ ٹو مکہ منصوبے کا معاہدہ ہوگیا ہے جس کا آغاز لاہور اور کراچی سے ہوگا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ رواں سال کی حج پالیسی مسلسل شہ سرخیوں میں رہی، حج کو مہنگا کرنا ہماری پالیسی نہیں ہے، اس وقت ہمارا پیکج بھارت، ملائشیا اور انڈونیشیا سے بھی کم ہے، 2018 میں فی حاجی 42 ہزار 426 روپے کا اضافہ ہوا تو اس حکومت نے سبسڈی دی، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال بہتر ہوتی تو مفت حج کرواتے، حج کے اخراجات میں اضافہ ہوگیا ہے، اس کی وجہ کرنسی ریٹ میں اضافہ ہے، سعودی حکومت نے ویٹ ٹیکس عائد کیا اور ٹرین کے کرایوں میں اضافہ کیا، ہماری کوشش تھی فری اسکائی پالیسی لائیں مگر سعودی ادارہ گاکا نہیں مانا۔ تمام ائیر لائنز کے ساتھ بات چیت کے بعد صرف 17 ہزار روپے کا اضافہ کیا۔
نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ پرائیوٹ آپریٹرز کے سستا حج کرانے کے دعوے جھوٹے ہیں، عوام سستا حج کرانے والوں کے جھانسے میں نہ آئیں، جن پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے پاس کوٹہ نہیں وہ سستا حج کروانے کی بات کررہے ہیں، ایک خاتون نے بھی ایسے دعوے کیے تھے جس نے آج تک لوگوں کے پیسے واپس نہیں کیے، جن ٹور آپریٹرز کے پاس کوٹہ ہے ان کو ہم سستا حج پر ایوارڈ دیں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حج پالیسی کے حوالے سے تمام معلومات ویب سائیٹ پر موجود ہیں، حج فارم کو بھی اس بار انتہائی آسان بنا دیا گیا ہے، 80 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لئے حج کوٹہ مختص کیا ہے، پہلی بار تمام سرکاری حجاج کو مشاعر میں ٹرین کے ٹکٹ دیں گے، گزشتہ سال حجاج کو منی میں کھانے کی شکایت رہی، اس سال حجاج کو پاکستانی تازہ کھانا فراہم کیا جائے گا، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دور افتادہ علاقوں میں موبائل ویری فکیشن سسٹم ہوگا، گلگت بلتستان کے حجاج کی تربیت کے لئے وہیں ایک عارضی حج کیمپ کا بندوبست کیا ہے۔
نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ سعودی حکام سے انتظامات کے لیے ملاقات ہوئی تھی، ہم نے بہتر سے بہتر حج کروانے اور انتظامات پر زور دیا ، سعودی حکومت نے پاکستان کو روڈ ٹو مکہ میں شامل کرنے اور ای ویزہ شروع کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے، سعودی حکومت کے ساتھ روڈ ٹو مکہ منصوبے کا معاہدہ ہوگیا ہے، لاہور اور کراچی سے روڈ ٹو مکہ منصوبے کا آغاز ہوگا۔