اسلام آباد : ماہرین صحت نے عوام سے کہا ہے کہ موسمی فلو قابل علاج مرض ہے، اس مرض کے حوالے سے زیادہ تشویش درست نہیں ہے تاہم احتیاطی تدابیر کے ذریعے اس مرض کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔
وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق موسمی فلو جسے پہلے سوائن فلو بھی کہا جاتا تھا، ایک قابل علاج مرض ہے اس کا وائرس متاثرہ شخص کے کھانے یا چھینکنے کی وجہ سے آلودہ ذرات کے ذریعے پھیلتا ہے۔
موثر احتیاطی تدابیر کے ذریعے اس مرض کے پھیلاﺅ کو روکا جاسکتا ہے اس مرض کی علامات بخار، کھانسی، سردرد، پٹھوں اور جوڑوں میں درد، گلا خراب ہونا، ناک کے بہنے سے ظاہر ہوتی ہے۔ سانس میں دشواری، سینے میں درد، الٹیاں اور دست اس مرض کی پیچیدہ علامات میں سے ہیں۔
وزارت صحت کے حکام نے عوام سے کہا ہے کہ موسمی فلو سے بروقت بچاﺅ کے لئے 5سال سے کم عمر بچوں، 65 سال سے زائد عمر افراد، حاملہ خواتین اور کسی بھی بیماری کی وجہ سے قوت مدافعت میں کمی کے شکار افراد فلو ویکسین لگوائیں، اپنی اور دوسروں کی حفاظت کے لئے کھانسنے اور چھینکتے وقت رومال یا ٹشو پیپر سے ڈھانپ لینا، ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔
استعمال کے فوراً بعد ماسک یا ٹشو پیپر کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگالیں اور اپنے ہاتھ کو ہروقت صاف رکھیں۔ اس طرح اس مرض کے پھیلاﺅ کو روکا جاسکتا ہے۔ اگر مرض پیچیدہ صورت حال اختیار کر جائے تو فوراً اپنے معالج سے رجوع کریں۔