اسلام آباد: انڈے کے چھلکے کیلشیئم کے حصول کا اچھا ذریعہ ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ وہ 95 فیصد کیلشیئم کاربونیٹ سے بھرپور ہوتے ہیں۔
ایک انڈے کے چھلکے میں دو گرام کیلشیئم ہوتا ہے جو کہ روزانہ تجویز کی گئی مقدار سے دو سے چار گنا زیادہ ہے۔
مگر ان چھلکوں کو ایسے ہی کھانے سے گریز کریں بلکہ انہیں پانی میں ابالیں تاکہ ممکنہ جراثیم مر جائیں اور پھر 200 فارن ہائیٹ میں دس سے پندرہ منٹ تک بیک کریں۔
اس کے بعد انہیں پیس کر سفوف بنالیں جو کہ کیلشیئم کے لیے بہترین ذریعہ ثابت ہوگا۔
یہ ان خواتین کے لیے خاص طور پر مفید ہے جو جوڑوں کے درد کا شکار ہوتی ہیں اور اس سفوف سے درد میں کمی اور ہڈیوں کے گھٹنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس سفوف کو روٹی یا کسی اور چیز میں ملا کر استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم یہ یاد رہے کہ بہت زیادہ یا کم کیلشیئم نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
تو سفوف کی کچھ مقدار کا روزانہ استعمال ہی جسمانی صحت کے لیے بہتر ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔